ویٹی کن سٹی : مصری ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی شاہی خاندان اور ویٹی کن سٹی کے درمیان سعودی عرب میں مسیحی برادری کے لیے گرجا گھر بنانے کا معاہدہ طے ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ویٹی کن سٹی میں واقع مسیحوں کے مرکزی کیتھولک چرچ کے بین المذاہب کمیٹی کے ایک وفد نے چند روز قبل سعودی عرب کا دورہ کیا، جہاں مختلف معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے۔
مصری خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ ویٹی کن سٹی کی بین المذاہب کمیٹی کے سربراہ کی قیادت میں سعودی عرب آنے والے وفد اور سعودی شاہی خاندان کے درمیان سعودی عرب میں کیتھولک مسیحوں کے لیے گرجا گھر بنانے کا معاہدہ طے ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ویٹی کن سٹی نے گذشتہ روز ایک اعلامیہ جاری کیا تھا کہ جس میں کہا گیا تھا کہ کمیٹی اور سعودی حکام کے درمیان مخلتف موضوعات پر آسامنی مذاہب کے مابین مکالمے ضرور منعقد ہوئے۔ جس کو میڈیا نے سعودیہ میں گرجا گھر بنانے کا معاہدہ قرار دیا۔
ویٹی کن سٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں دورہ سعودی عرب کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا گیا کہ کچھ مکالمے اور معاہدوں پر دستخط ضرور ہوئے ہیں لیکن گرجا گھر بنانے کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا، جبکہ مستقبل کے لیے راہیں ضرور ہمورا ہوگئی ہیں۔
کیتھولک چرچ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق بین المذاہب وفد کے دورہ کے دوران سعودی عرب اور ویٹی کن سٹی کے درمیان ثقافتی وفود باہمی امور کے تبادلے پر اظہار خیال کیا گیا تھا۔
ویٹی کن سٹی کے وفد نے دورہ سعودی عرب کے دوران سلطنت کے موجودہ بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود سمیت اعلیٰ سطحی حکومتی ارکان سے بھی ملاقات کی۔
کیتھولک چرچ کی بین المذاہب کمیٹی کے سربراہ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’میں اپنی میٹنگ کے دوران اس نقطے پر بہت زور دیتا ہوں کہ سعودی عرب کے اسکولوں میں غیر مسلموں اور عیسائیوں کے خلاف کوئی غلط بات نہں کی جاتی ہے اور نہ ہی انہیں دوسرے درجے کا شہری تصور کیا جاتا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔