کراچی : بیرونی قرضوں کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے لئے گئے مقامی قرضوں میں دس ماہ میں باون فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی 2017 سے اپریل2018 تک قرضوں کاحجم1316ارب ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی مقامی قرض گیری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، حکومت کی مقامی قرض گیری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اسٹیٹ بینک سے لئے گئے قرضوں میں جولائی دوہزار سترہ سے اپریل دوہزار اٹھارہ کے دوران باون فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔
رواں مالی سال کے پہلے دس میں میں اسٹیٹ بینک سے لئے گئے قرضوں کا حجم تیرہ سو سولہ ارب روپے ہوگیا جبکہ اسی عرصے میں نجی شعبے کو دئیے گئے قرضوں کا حجم چار فیصد کمی کے ساتھ چار سو اٹھانوئےارب روپے رہا۔
خیال رہے حکومت کی بے انتہا قرض گیری کے باعث پاکستان کا ہر شہری ایک لاکھ تیس ہزار روپے کا مقروض ہے۔
دو روز قبل ملک پر قرضوں کا بوجھ اور غیر ملکی زرمبادلہ میں کمی کے باعث پاکستان نے دوست ملک چین سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ لیا، یہ رقم انڈسٹریل کمرشل بینک آف چائنا سے لی گئی۔
یاد رہے گزشتہ ماہ غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو میں مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نئے قرضے لینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ رواں سال پہلے چینی مارکیٹس سے اور پھر انٹرنیشل بانڈ مارکیٹ سے مزید قرضہ لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ نون لیگ نے ساڑھے چار سال میں تینتالیس ارب ڈالر کا غیر ملکی قرضہ حاصل کیا جبکہ عالمی بینک سمیت دیگر اداروں سے پندرہ ارب ڈالر کے قرضے حاصل کئے گئے۔
سال 2018 میں بننے والی نئی حکومت کو مجموعی طور پر پچیس ارب ڈالر کے قرضے اتار نے ہوں گے۔