اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے سابق نواز شریف اور دیگر کے خلاف4.9بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایات پر جانچ پڑتال کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کی مشکلات میں مزید اصافہ ہوگیا، سابق وزیراعظم نوازشریف اور دیگرکے خلاف4.9بلین ڈالربھارت بھجوانے کی شکایات پر نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے جانچ پڑتال کا حکم دے دیا ہے۔
نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ نوازشریف پررقم منی لانڈرنگ کےذریعےبھارت بھجوانے کا الزام ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکرموجود ہے، رقم بھجوانےسے بھارت کے غیرملکی ذخائربڑھے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ سے رقم بھجوانے پر پاکستان کونقصان اٹھانا پڑا۔
یاد رہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز بھی اسلام آباد کی احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں، نواز شریف پر ایون فیلڈ ، العزیزیہ ملز اورفلیگ شپ ریفرنسز میں فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے 28 جولائی 2017 کو وزیراعظم کو نااہل قرار دیئے جانے کے فیصلے کے بعد نہ صرف یہ کہ نواز شریف وزیراعظم کے عہدے سے برطرف ہوگئے تھے بلکہ انتخابی اصلاحات کی شق نمبر کے تحت پارٹی کی صدارت کرنے کے بھی اہل نہیں رہے تھے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کی مدت کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔