راولپنڈی: نیب عدالت سے سزا یافتہ مجرم نواز شریف اور کپیٹن صفدر نے اڈیالہ جیل میں خفیہ وی آئی پی ملاقاتیں شروع کردیں۔
ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ اور خیبرپختونخواہ کے گورنر ظفر اقبال جھگڑا نے نوازشریف سے ملاقات کے لیے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کیا اور انتظامیہ سے اجازت لیے بغیر اڈیالہ پہنچے۔
دونوں گورنروں سے مجرم نوازشریف نے خفیہ طور پر ملاقات کی جس میں مریم نواز، کپٹن صفدر بھی موجود تھے، آدھے گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد رفیق رجوانہ اور اقبال جھگڑا پنجاب ہاؤس واپس چلے گئے۔
دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف کے ابتدائی طبی معائنے کی رپورٹ سامنے آگئی، جس میں ڈاکٹرز نے ایون فیلڈ ریفرنس کے مجرم کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا اور ادویات روزانہ کی بنیاد پر کھانے کی ہدایت کی۔
دس سالہ قید کی مدت شروع ہوئے نو روز ہی گزرے تھے کہ نوازشریف کی بیماری کی خبریں سامنے آنے لگیں، لیگی قیادت نے علالت پر بنا تحقیق کے جیل انتظامیہ پر الزامات عائد کیے۔
سابق وزیر اعظم کی صحت کے حوالے سے خبریں سامنے آنے کے بعد صدرِ پاکستان ممنون حسین نے نواز شریف کے مکمل علاج کو یقینی بنانے اور تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
دوسری طرف آئی جی جیل خانہ جات نے اڈیالہ جیل کے قیدی کی صحت کی خرابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیل میں آ کر سب ہی بیمار ہو جاتے ہیں، جب مریم اور صفدر ٹھیک ہیں تو نواز شریف کیوں بیمار ہو گئے۔
جیل انتظامیہ نے پمز اسپتال کے پانچ رکنی میڈیکل بورڈ سے نوازشریف کی صحت کا معائنہ کروایا جنہوں نے خون، پیشاب، شوگر وغیرہ کے ٹیسٹ کیے جن کی رپورٹس کو بورڈ نے تسلی بخش قرار دیا۔