اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے، پاک فوج اورعدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق 61 نکات پر مشتمل ہے جس کے تحت صدر،وزیراعظم،گورنر،رکن قومی وصوبائی اسمبلی حلقےکادورہ نہیں کرسکیں گے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے تحت اسپیکر،ڈپٹی اسپیکرز،چیئرمین وڈپٹی سینیٹ کے بھی حلقوں میں دورےپرپابندی رہے گی جبکہ وزرائےاعلیٰ اور دیگر وزراء بھی انتخابی حلقے کادورہ نہیں کرسکیں گے۔ ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں پر بھی انتخابی مہم میں حصہ لینے پر مکمل پابندی عائد ہے اور انتخابی مہم پولنگ کے دن سے 48گھنٹے قبل ختم ہوجائے گی۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ افواج پاکستان اوراعلیٰ عدلیہ کےخلاف ہرزہ سرائی پرپابندی ہوگی ۔ پولیس اورضلعی انتظامیہ سےمل کرعملدرآمد یقینی بنائیں گے اور مانیٹرنگ ٹیمیں خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی مجازہوں گی۔
ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کو پابند کیا گیا ہے کہ انتخابی اخراجات مقررہ حدسےزائدنہیں ہونےچاہئیں،انتخابی مہم میں تشہیری بینرمقررہ سائزسےتجاوز نہ کریں۔ انتخابی ریلی کی اجازت ضلعی انتظامیہ سےلینالازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ کار ریلی پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔
سیاسی جماعتوں کےلیے تیار ضابطہ اخلاق کے مطابق انتخابات میں مذہب،نسل،ذات کی بنیاد پر الیکشن میں حصہ لینے کی مخالفت نہیں کی جاسکے گی۔انتخابات میں شامل سیاسی جماعتیں کسی ایسے رسمی یاغیررسمی معاہدے کا حصہ نہیں بنیں گے جس میں خواتین کو ووٹ کےحق سے محروم رکھاجائے۔