تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

بھارتی شہر کلکتہ سے 14 نومولود بچوں کی لاشیں برآمد

کلکتہ: بھارتی شہر کلکتہ میں ایک خالی پلاٹ سے 14 نومولود بچوں کی لاشیں بر آمد کی گئیں، یہ لاشیں صفائی کے دوران پلاسٹک کی تھیلیوں میں بند تھیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مغربی بنگال کے مرکزی شہر کلکتہ میں ایک خالی پلاٹ کی صفائی کے دوران چودہ نومولود بچوں کی لاشیں بر آمد کی گئی ہیں۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ تھیلیوں سے لاشیں راجہ رام موہن رائے کے علاقے سے مزدوروں نے صفائی کے دوران بر آمد کیں، بچے اسقاطِ حمل کا نتیجہ ہیں۔

بھارتی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق نومولود بچوں کی لاشوں کے پیچھے اسقاط حمل کے آپریشن کرنے والے ڈاکٹرز ملوث ہوسکتے ہیں۔ لاشیں ملنے کے بعد علاقے میں صورت حال کشیدہ ہوگئی۔

پولیس کے مقامی سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ان بچوں میں چند کی لاشیں مکمل جب کہ زیادہ تر لاشیں نامکمل تھیں، ہمیں نہیں معلوم کہ یہ لاشیں کہاں سے آئی ہیں۔


یہ بھی پڑھیں:  بھارت: یتیم خانے پر پولیس کا چھاپہ، 24 لڑکیاں بازیاب


پولیس کے مطابق خالی پلاٹ کو اس لیے لاشیں پھینکنے کے لیے منتخب کیا گیا کیوں کہ یہ جگہ ایک عرصے ترک کی گئی تھی، خبر نشر ہوتے ہی شہر کے میئر سوون چتر جی اور کمشنر پولیس بھی جائے وقوعہ پر پہنچے۔

تاہم ایک سینئر پولیس افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ لیبارٹری تجزیے کے بعد معلوم ہوا کہ پلاسٹک کی تھیلیوں میں نومولود بچوں کی لاشیں نہیں بلکہ طبی فضلہ بھرا ہوا تھا۔

واضح رہے کہ بھارت میں قانونی طور پر خواتین کو اسقاطِ حمل کرانے کے لیے 20 ہفتوں کی حد مقرر کی گئی ہے، قانون کے مطابق حمل 20 ہفتوں کا ہو تب ہی اسقاط کیا جاسکتا ہے، اگر ماں یا بچے کی جان کو خطرہ ہو۔

Comments

- Advertisement -