کراچی :نواسۂ رسولﷺ حضرت امام حسین اور ان کے ساتھیوں کی لازوال قربانی کی یاد میں شہر شہر علم و شبیہ ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے جو سخت سیکیورٹی میں روایتی راستوں سے ہوتے ہوئےاپنی منزلوں پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں کی لازوال قربانی کی یاد میں مجالس اور شبیہہ و ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے، عزادار نوحہ خوانی، ماتم اور زنجیر زنی کر کے اپنی عقیدت کا اظہار کر تے رہے۔
نو محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ، کراچی ، لاہور سمیت کئی شہروں میں سیکیورٹی کے پیش نظر موبائل فون سروس معطل اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی۔
کراچی سمیت مختلف شہروں میں جلوس کے روٹ پرصبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک موبائل سروس جزوی طور پر بند رہی جبکہ سیکریٹری داخلہ سندھ نے کل صبح 7 بجے سے رات 12 تک موبائل سروس بند کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
اسلام آباد اور لاہور میں بھی جلوسوں کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے، مرکزی جلوسوں کی ریکارڈنگ اورفضائی نگرانی بھی کی گئی تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
کراچی میں 9 محرم کا مرکزی جلوس 12 بجے نشتر پارک سے برآمد ہوا جبکہ نشتر پارک میں مجلس عزا کا اہتمام کیا گیا، جس میں علامہ شہنشاہ نقوی نے خطاب کیا، جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان میں اختتام پذیر ہوا۔
جلوس کی گزرگاہوں کی جانب آنے والے تمام راستوں کو ایک روز قبل ہی سیل کردیا گیا تھا جبکہ جلوسوں کی سیکیورٹی پر ساڑھے 17 ہزار پولیس اہلکار تعینات اور بلند عمارتوں پر پولیس اور رینجرز کے مستعدد اہلکار ڈیوٹیاں انجام دیتے رہے۔
لاہورمیں بھی شہدائے کربلا کی یاد میں جلوس اورمجالس کا انعقاد کیا گیا، 9محرم کا جلوس پانڈو اسٹریٹ اسلام پورہ سے برآمد ہوا جو نیلی بار، بابا گراؤنڈ، سیکرٹریٹ سے ہوکر خیمہ سادات پہنچا، جلوس کے شرکاء نے نماز ظہرین عالمگیر روڈ پر جبکہ مغربین پرانا انار کلی میں ادا کی۔
ملتان میں 9 محرم کامرکزی جلوس امام بارگاہ ممتاز آباد سے برآمد ہو گا، جلوس کی گزرگاہ کی تلاشی مکمل کرلی گئی ہے اور سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں جبکہ جلوس کی گزرگاہ سے منسلک راستے کو سیل کردیا گیا ہے۔