ہفتہ, نومبر 23, 2024
اشتہار

غفارذکری کی ہلاکت، کراچی پولیس اب کیا کرےگی؟

اشتہار

حیرت انگیز

لیاری گینگ وار کا اہم کردار غفار ذکری آج علی محمد محلےمیں ہونے والے پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے، تین پولیس اہلکار بھی اس مقابلے میں زخمی ہوگئے ہیں، اس حوالےسے ڈی آئی جی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ نام خوف کی علامت تھے جو اپنے انجام کو پہنچے۔

اس حوالے سے ڈی آئی جی پولیس جاوید عالم اوڈھو کا کہنا تھا کہ طویل عرصے سے دہشت گردوں کی بیخ کنی جاری ہے اور اب کوئی بھی گینگ آپریشنل نہیں ہے، پرانے ناموں میں سے یہ آخری نام تھا جو کیفر کردار تک پہنچا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گینگ کی ورکنگ ختم ہوچکی ہے ، اب کوئی بھتہ نہیں لے رہا ، نہ ہی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ اب چل رہا ہے ، بس یہ نام خوف کی علامت تھےجنہیں ختم کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان لوگوں کے سبب لیاری ایک خوف کی فضا تھی ، حال یہ تھا کہ غفار جہاں رہ رہا تھا وہاں ارد گرد سے کسی نے اطلاع دینے کی ہمت نہیں کی ، غفار کی ہلاکت سے یہ باب ختم ہوگیا اور اب ہماری کوشش ہوگی کہ کوئی ایسا نام پیدا نہ ہوسکے۔

جاوید اوڈھو کے مطابق پولیس کا اگلا ٹاسک یہ ہے کہ عوام کے ذہنوں سے خوف ختم کرنا ہے تاکہ وہ ایسے کسی کردار کی موجودگی کی اطلاع پولیس یا رینجرز کو دے سکیں، تاکہ کراچی کے شہری جو آزاد ہوا میں سانس لے رہے ہیں یہ ماحول قائم رہے۔

لیاری گینگ وار کے پانچ بڑے کرداروں میں سے یہ چوتھا بڑا کردار ہےجو مارا جاچکا ہے جبکہ پانچواں شخص عذیر بلوچ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ہے۔

 اس کے باوجود بھی کراچی میں ابھی جرائم کا سلسلہ ختم نہیں ہوا، سی پی ایل سی کے مطابق رواں سال اب تک 24 ہزار موبائل فون اور 20 ہزار موٹر سائیکلیں چھینی گئی ہیں۔

اس حوالے سے ڈی آئی جی جاوید کا کہنا تھا کہ شہر میں سے سنگین جرائم کا خاتمہ ہوچکا ہے ، اور اب جرائم پیشہ افراد اپنےگزر اوقات کے لیے چھوٹے کرائم کررہے ہیں۔ پولیس نے ان پر بھی کام کردیا ہے اور گزشتہ دو ہفتے میں اسٹریٹ کرائم کی شرح میں بے حد کمی آئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی کراچی جرائم سےپاک شہر ہوگا۔

Comments

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں