اشتہار

فیس بک میسج واپس لینے کا فیچر متعارف

اشتہار

حیرت انگیز

سانس فرانسسکو: سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے صارفین کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان سینڈ فیچر نئے فیچر پر کام شروع کردیا۔

تفصیلات کے مطابق فیس بک کے صارفین کو شکایت تھی کہ اگر وہ کسی دوسرے صارف کو ان باکس پر غلطی سے میسج کرتے ہیں تو وہ اسے واپس نہیں لے سکتے۔

فیس بک نے اس شکایت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان سینڈ فیچر متعارف کروانے کا فیصلہ کیا جس کے تحت صارف غلطی سے بھیجے جانے والے پیغام کو واپس لے سکے گا۔

- Advertisement -

سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ کمپنی نے نئے فیچر پر کام شروع کردیا جسے پہلے آزمائشی طور پر محدود صارفین کے لیے متعارف کروا دیا گا۔

مزید پڑھیں: نوجوانوں کے نزدیک فیس بک قابل بھروسہ نہیں رہا، رپورٹ

فیس بک نے یہ بھی اعلان کیا کہ ان باکس کے ذریعے بھیجے جانے والے پرانے میسجز کو کمپنی ڈیلیٹ کررہی ہے، آئندہ میسنجر پر کوئی بھی پیغام طویل عرصے تک نظر نہیں آئے۔ ان سینڈ فیچر کے تحت صارف اپنے بھیجے جانے والے پیغام کو واپس لینے کا اختیار ہوگا۔

ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والی صحافی نے حال ہی میں ایک تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے صارفین کو مطلع کیا کہ فیس بک نے ان سینڈ فیچر پر آزمائشی کام شروع کردیا جس کی سہولت صرف میسنجر پر دستیاب ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک اور واٹس ایپ کے استعمال پر ٹیکس عائد

فیس بک کے ترجمان نے ان سینڈ فیچر کی محدود آزمائش کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال مخصوص ممالک کے صارفین اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں البتہ آزمائشی مرحلہ مکمل ہونے کے بعد تمام صارفین اس سے استفادہ کرسکیں گے۔ فیس بک کی جانب سے فی الحال اس فیچر کی کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں اور نہ کمپنی نے اس کے متعارف کرائے جانے کی حتمی تاریخ کا اعلان کیا۔

یاد رہے کہ واٹس ایپ نے صارفین کے لیے بھیجے جانے والے میسج ڈیلیٹ کرنے کی سہولت دو برس قبل متعارف کرائی تھی جس کے تحت وہ کسی بھی پیغام 7 منٹ کے اندر حذف کرسکتے ہیں، صارفین کی خواہش پر اس کا دورانیہ ایک گھنٹے سے زائد بڑھایا گیا۔

اسے بھی پڑھیں: ڈیلیٹ میسج فیچر میں واٹس ایپ نے بڑی تبدیلی کا عندیہ دے دیا

ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق واٹس ایپ میسج ڈیلیٹ کرنے کے دورانیے پر غور کررہا ہے اور اب یہ ایک گھنٹے سے بڑھ کر 13 گھنٹے تک ہوگا یعنی اس دوران صارف اپنا پیغام ڈیلیٹ کرسکے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں