آئر لینڈ : مشہور و معروف آئرش راک اسٹار شنیڈ اوکانر نے اسلام قبول کرکے اپنا نام شہدا رکھ لیا اور کہا میرا اسلام قبول کرنا بغیر کسی دباو کہ ایک فطری عمل ہے۔
تفصیلات کے مطابق 51 سالہ مشہور و معروف آئرش راک اسٹار شنیڈ اوکانر نے اسلام قبول کرنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا مسلمان ہونے پر بے حد فخر محسوس کررہی ہیں، یہ کسی بھی ذہین نظریاتی سفر کا فطری نتیجہ ہے اور تمام تحریری مطالعے اسلام کی طرف جاتے ہیں، میں نے اپنا نام بھی تبدیل کر لیا ہے، اب مجھے نئے نام شہداء سے ہی پکارا جائے۔
This is to announce that I am proud to have become a Muslim. This is the natural conclusion of any intelligent theologian’s journey. All scripture study leads to Islam. Which makes all other scriptures redundant. I will be given (another) new name. It will be Shuhada’
— Shuhada’ Davitt (@MagdaDavitt77) October 19, 2018
اسلام قبول کرنے کے ساتھ ہی گلوکارہ کی جانب سے ٹوئٹر پیج پر نام اور تصویر بھی تبدیل کردی گئی۔
شنیڈ اوکانر نے حجاب کے ساتھ تصویر اور ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شئیر کی۔
Happy pic.twitter.com/VkJsj2IFAi
— Shuhada’ Davitt (@MagdaDavitt77) October 23, 2018
— Shuhada’ Davitt (@MagdaDavitt77) October 25, 2018
ایک اور ٹوئٹ میں آئرش گلوکارہ نے اذان کی ادائیگی کی ویڈیو شیئر کی اور ادائیگی میں ہونے والی غلطیوں پر معافی مانگی۔
I keep getting the Arabic words wrong!! I’m so sorry!! I’ll get them right eventually. In sha Allah https://t.co/DVzkDcjuJU
— Shuhada’ Davitt (@MagdaDavitt77) October 25, 2018
مغربی میڈیا کے مطابق آئرش گلوکارہ شنیڈ اوکانر جنہیں مگدا داویت کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ،ان کو 80 کی دہائی میں اس وقت شہرت ملی، جب انہوں نے اپنی پہلی میوزک البم لانچ کی اور میوزل البم "دی لائن اینڈ دی کوبرا” نے ریلیز کے ساتھ ہی کئی ریکارڈز قائم کیے۔
بعد ازاں 90 کی دہائی میں معروف گلوکار کو گلوکار پرنس کے گانے "ناتھنگ کپمیریس ٹو یو” کے ری مکس نے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔