اسلام آباد: نئے بیل آوٹ پیکج پر پاکستان کے آئی ایم ایف سے مذاکرات ہوئے، حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی ادارے سے اپنا معاشی ڈیٹا شیئر کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے نئے بیل آؤٹ پیکج پر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے ساتھ مذاکرات کیے، حکومت نے اپنا معاشی ڈیٹا آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کیا۔
[bs-quote quote=”بیل آؤٹ پیکج پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”ذرائع وزارتِ خزانہ”][/bs-quote]
مذاکرات میں آئی ایم ایف نے پاکستان پر مالیاتی اور جاری خسارہ کم کرنے پر زور دیا، مانیٹری فنڈ کی طرف سے کہا گیا کہ اخراجات کنٹرول کرنے اور ٹیکس آمدن بڑھانے کا طریقہ بتا دیا گیا تھا۔
اجلاس میں وزارتِ خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، جب کہ آئی ایم ایف کے وفد کی قیادت ہیئرلڈ فنگر کر رہے تھے۔
ذرائع وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ مالیاتی ادارے سے ہونے والے مذاکرات 2 ہفتے تک جاری رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا
یاد رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد پاکستان کی مالی ضروریات کا جائزہ لینے کے لیے آج پاکستان پہنچا تھا، وزارتِ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے دستاویز تیار کرلیے گئے ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف سے پروگرام کی دستاویز پیش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف کے قرض کی حد کے مطابق قرض لے گا۔ پاکستان 6 سے 7 ارب ڈالر کا قرض لے سکتا ہے۔ مذاکرات کے دوران پاکستان کو قرض واپسی کی حکمت عملی بھی دینی ہوگی۔