اسلام آباد : چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی تعیناتی پر وزیراعظم عمران خان نے خواجہ آصف کا نام مسترد کردیا اور اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا منی لانڈرنگ میں ملوث شخص کواہم عہدہ کیسے دے سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی جماعت نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی تعیناتی پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کے ناموں پر غور کیا گیا ، وزیراعظم عمران خان نے خواجہ آصف کا نام مسترد کردی۔
خواجہ آصف کا نام زیر بحث لانے پر وزیراعظم عمران خان نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا منی لانڈرنگ میں ملوث شخص کواہم عہدہ کیسے دے سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے خواجہ آصف کے نام پرمشاورت سےبھی روک دیا اور کہا خواجہ آصف کےنام پرکسی قسم کی مشاورت نہ کی جائے، پی اےسی چیئرمین کیلئےشہرت کےپارلیمنٹیرین کوترجیح دیں۔
یاد رہے حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھاتے ہوئے پی اے سی کے چیئر مین کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اپوزیشن سے رابطے کی منظوری دی تھی۔
فاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے پراعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کے منصوبوں کی تحقیقات وہ کیسے کریں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف اور اپوزیشن کے درمیان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے پر اختلاف چلتا آ رہا ہے، وزیرِ اطلاعات نے پی اے سی کی سربراہی حکومت کا حق قرار دیا جبکہ اپوزیشن کا مؤقف ہے کہ یہ حق اپوزیشن کو حاصل ہے۔