تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث پانچ افراد کے لیے سزائے موت کی استدعا کریں گے، سعودی پبلک پراسیکیوٹر

ریاض: سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث پانچ افراد کے لیے سزائے موت کی استدعا کریں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث پانچ افراد کے لیے سزائے موت کی استدعا کریں گے، ترکی کی جانب سے ثبوت اور وائس ریکارڈنگ ملنے کا انتظار کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمال خاشقجی کی لاش مسخ تھی، ایک آدمی نے خفیہ کیمرا ناکارہ بنادیا تھا، جمال خاشقجی کی موت قاتلوں کی جانب سے منشیات کی زیادہ مقدار دینے کی وجہ سے ہوئی ہے، صحافی کے قتل میں گیارہ مشتبہ افراد پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے کہا کہ خاشقجی کے قتل سے ولی عہد محمد بن سلمان کا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے، خاشقجی قتل کیس میں مجموعی طور پر 21 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا جس میں سے 11 کے خلاف باقاعدہ ٹرائل کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: جمال خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی عرب کی اعلیٰ ترین سطح سے آیا: ترک صدر

واضح رہے کہ گزشتہ روز ترک صدر رجیب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کے قتل کا حکم سعودی عرب کی اعلیٰ ترین سطح سے آیا تھا، سعودی ولی عہد کے اقدامات کا تحمل سے انتظار کررہے ہیں۔

یاد رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

Comments

- Advertisement -