تازہ ترین

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

روس یوکرائن کشیدگی، ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے جی 20 اجلاس میں ہونے والی ملاقات منسوخ کردی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ روس کی جانب سے یوکرائن کے بحری جہاز اور عملے کی واپسی نہ ہونے کی اطلاعات پر روسی صدر کے ساتھ پہلے سے طے شدہ ملاقات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس اور یوکرائن کا معاملہ حل ہوتے ہی ارجنٹائن میں روسی صدر ولادی میرپیوٹن کے ساتھ دوبارہ بامعنی مذاکرات آگے بڑھ سکتے ہیں۔

قبل ازیں ماسکو حکومت نے تصدیق کی تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات یکم دسمبر کو جی 20 سربراہ اجلاس کے دوران بیونس آئرس میں طے ہے۔

 گزشتہ روز کریملن کے ایک معاون نے کہا تھا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں عالمی امور کو زیر بحث لایا جائے گا، واضح رہے کہ امریکی صدر حالیہ یوکرائنی روسی تنازعے کے تناظر میں پیوٹن کے ساتھ ملاقات منسوخ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

دوسری جانب یوکرائن اور روس کے درمیان کشیدگی جاری ہے، یوکرائن کے صدر پورشنکوف کا کہنا ہے کہ روسی صدر یوکرائن کو اپنی کالونی سمجھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: روس یوکرائن کشیدگی: روس نے کریمیا میں ایس 400 میزائل نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا

یوکرائن کے صدر نے جرمن اخبار کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ یوکرائنی بحری جہازوں نے روسی سمندری حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ روسی صدر پرانی روسی سلطنت واپس چاہتے ہیں، یوکرائنی صدر نے جرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف مضبوط اور واضح ردعمل دے اور گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر کام روک دے۔

خیال رہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان تنازع اس وقت پیدا ہوا جب بحیرہ آزوف میں گزشتہ اتوار کو روسی بحریہ نے یوکرائن نیوی کی تین کشتیوں کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

Comments

- Advertisement -