اسلام آباد : وزیر خزانہ اسد عمر کہنا ہے کہ پاکستان پر آئی ایم ایف سے پروگرام لینے کیلئے دباؤ ختم ہوچکا ہے۔ پروگرام لینے کی کوئی جلدی نہیں ،آئی ایم ایف سےملکی مفاد مد نظر رکھ کربات کی جائےگی، سی پیک سے متعلق امریکہ اور آئی ایم ایف کے تمام سوالات کا تسلی بخش جواب دے دیا ہے
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے عرب اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے واضع کردیا کہ پاکستان کوآئی ایم ایف کےپاس جانےکی جلدی نہیں، مالیاتی مسائل کو دوست ممالک سے ملنے والی رقم اور سخت حکومتی فیصلوں سے حل کر لیا ہے، آئی ایم ایف سےمذاکرات جاری ہیں، ایساپروگرام بناجوپاکستانی معیشت کےمفادمیں ہوا توہی لیاجائے گا۔
[bs-quote quote=”ئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں تاہم ایسا پروگرام بناجو ملکی معیشت کے مفاد میں ہو، وہ ہی لئے لیا جائےگا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ "][/bs-quote]
وزیر خزانہ نے کہا آئی ایم ایف پروگرام لینےکیلئے جودباؤتھا وہ ٹل گیاہے، حکومت کےسخت فیصلوں سےمعیشت کوکچھ فائدہ پہنچاہے، سخت فیصلوں سےجاری کھاتوں کاخسارہ کم ہواہے، جاری کھاتوں کاخسارہ6سے7ارب ڈالر رہنےکاامکان ہے ، جاری کھاتوں کاخسارہ کم ہونےسےفنانسنگ کی ضروت میں کمی ہوگی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ دوست ممالک سےملنےوالی مدد زرمبادلہ ذخائرمیں اضافےکاباعث بنےگی، سعودی عرب،چین اوریواےای سےفنانسنگ حاصل کرلی ہے، تاہم جزویات پر بات چیت جاری ہے، کم ہوتے زمبادلہ ذخائر کو دوست ممالک سے ملنے والی رقم سےفوری مدد ملے گی۔یہ رقم بزنس ٹرانزیکشنز ہیں۔ پاکستان اب امداد نہیں لےگا۔
انھوں نے کہا روپےکی قدر میں کمی سےآئی ایم ایف کاکوئی تعلق نہیں ، روپےکی قدرمیں کمی آئی ایم ایف کےکہنےپرنہیں کی گئی، آئی ایم ایف سےصرف معاشی اصلاحات کےبارے میں بات ہوئی۔
[bs-quote quote=” روپےکی قدرمیں کمی آئی ایم ایف کےکہنےپرنہیں کی گئی” style=”style-6″ align=”left” author_name=”وزیر خزانہ”][/bs-quote]
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی اصلاحات میں تیزی معیشت کیلئےنقصان دہ ہوتی ہے ، سی پیک معاہدوں کاازسرنوجائزہ نہیں لیاجائےگا،آئی ایم ایف کوبھی آگاہ کردیا، پاکستان کی جانب سے ہر معاملے میں شفافیت مہیاکی جائےگی۔
اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف اورامریکاکےسی پیک سےمتعلق بہت سوالات تھے، ہم نےتمام سوالات کےجواب دےکران کو مطمئن کردیا ہے، سعودی عرب،چین اوریواےای سےامداد نہیں لےرہے، تینوں ممالک سےبزنس ٹرانزیکشنزہیں،قرضےاورکاروباری مراعات شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سےتجارتی معاملات پربات چیت کیلئےتیارہیں، تجارتی تعلقات یک طرفہ نہیں ہوسکتے، بھارت کوپسندیدہ ملک کادرجہ نہیں دیں گے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے بانڈز کی منظوری کابینہ سے ہوگئی ہے ۔دسمبر کے اختتام یا جنوری میں بانڈز کا اجراء ہوجائےگا۔
مزید پڑھیں : پاکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں ، وزیرخزانہ اسدعمر
یاد رہے 2 روز قبل وزیرخزانہ اسدعمر نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا اکستان کو آئی ایم ایف سے ڈکٹیشن لینے کی ضرورت نہیں، سخت فیصلے پہلے سو دن میں ہی کر لیے ہیں، معیشت درست سمت میں ہے اور آئندہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں پڑے گا۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ جب حکومت میں آئےتوپتہ چلامالیاتی بیل آوٹ پیکج کی ضرورت ہے اس آئی ایم ایف پروگرام کوآخری بنانےکے لئےحکمت عملی طےکرلی، درآمدات پرمبنی پالیسوں کےباعث قرض کےبوجھ میں اضافہ ہوا، مقامی طورپرتیارمصنوعات اوربرآمدسےمعیشت کوفائدہ پہنچاسکتےہیں۔