تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

امریکا میں‌ شٹ ڈاؤن، مہمانوں کےلیے ٹرمپ کو اپنی جیب سے کھانا منگوانا پڑا

واشنگٹن: امریکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے اثرات صدر ٹرمپ پر بھی مرتب ہونے لگے، وائٹ ہاوس کے باورچی نے بغیر تنخواہ کام سے انکار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان گزشتہ ایک ماہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے سلسلے میں فنڈنگ کے معاملے پر ڈیڈ لاک چل رہا ہے جس کے باعث امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی سمیت کئی ادارے شٹ ڈاؤن کا شکار ہوگئے ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں وائٹ ہاوس کے باورچی نے بھی بغیر تنخواہ کے کام کرنے سے انکار کردیا، باورچی کی عدم موجودگی کے باعث ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے مہمانوں کو اپنی جیب سے فاسٹ فورڈ کھلانا پڑا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیشنل کالج فٹبال چیمپئن شپ کی فاتح ٹیم کی دعوت کی تھی جن کے لیے 300 برگر، پیزا اور فنگر چپس ریسٹوران سے منگوانی پڑی۔

صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ہمیں امریکن فاسٹ فورڈ اپنے خرچے پر آرڈر کرنا پڑا‘۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی سیکیورٹی پر مامور خفیہ پولیس اہلکار بھی بغیر تنخواہ ڈیوٹی دینے پر مجبور ہیں جبکہ خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے آپریشنز بھی فنڈز کی عدم فراہمی کا شکار ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹس نے ایوان نمائندگان میں حکومت کا کاروبار دوبارہ کھولنے کےلیے بل پیش کیا ہے، حکومتی کاروبار بحال کرنے کے لیے ہاؤس کمیٹی کی چیئروومن نیتالوئی سمیت ڈیموکریٹس نے 2 قراردادیں پیش کی ہیں۔

ایوان نمائندگان میں پیش کردہ قرار داد میں ڈیموکریٹس نے کہا ہے کہ حکومت یکم فروری تک تمام سرکاری ادارے دوبارہ کھولے جبکہ نیتالوئی کی قرارداد میں 28 فروری تک ادارے کھولنے کا بل پیش کیا گیا ہے۔

مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بل منظوری کےلیے کل ایوان نمائندگان میں پیش کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں : امریکا میں طویل ترین شٹ ڈاؤن، سرکاری ملازمین گھریلو سامان بیچنے پر مجبور

خیال رہے کہ شٹ ڈاؤن کے باعث نئے سال کے پہلے ماہ میں 8 لاکھ ملازمین تنخواہوں سے محروم ہوگئے ہیں، جس کے باعث نوبت اپنی چیزیں فروخت کرنے کی آگئی ہے۔

مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ہزاروں افراد نے مالی عدم استحکام کے باعث بے روزگاری کا وظیفہ حاصل کرنے کے لیے درخواستیں داخل کرنا شروع کر دی ہیں۔

Comments

- Advertisement -