ہفتہ, ستمبر 21, 2024
اشتہار

صدر ٹرمپ کی دیوار بھی ماحول اور جنگلی حیات کے لیے دشمن

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میکسیو اور امریکا کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کا عزم مصمم کیے ہوئے ہیں، دیوار کی تعمیر سے ایک طرف تو بے شمار مسائل کھڑے ہونے کا خدشہ ہے تو دوسری طرف دونوں ممالک کی جنگلی حیات اور ماحول بھی بری طرح متاثر ہوگی۔

میکسیکو اور امریکا کے درمیان موجود سرحد 2 ہزار میل طویل ہے جس میں 3 پہاڑی سلسلے، شمالی امریکا کے 2 بڑے صحرا، وسیع مویشی خانے، اور ریو گرانڈے کا دریا موجود ہے۔

یہ علاقے ماحولیاتی اعتبار سے نہایت زرخیز ہے اور بے شمار جنگلی حیات کا مسکن ہے۔

- Advertisement -

ان علاقوں میں زیادہ انسانی آبادی موجود نہیں جس کی وجہ سے یہاں جنگلی حیات کی فراوانی ہوگئی، اس حصے میں 100 میل کا علاقہ ایسا بھی ہے جسے محفوظ قرار دے دیا گیا ہے۔

یہاں پر دو نایاب اقسام کی بلیوں، پرندوں کی 400 اقسام، مختلف پودوں اور درختوں کی بے شمار اقسام جبکہ سینکڑوں اقسام کی تتلیوں سمیت کئی اقسام کی جنگلی حیات موجود ہے۔

دیوار کی تعمیر سے ان کی نقل و حرکت محدود ہوجائے گی، جبکہ جنگلی حیات کے کئی مقامات تعمیر کے دوران تباہ بھی ہوجائیں گے۔ اسی طرح کئی اقسام کے درخت اور پودے بھی کنکریٹ کی دیوار تعمیر کرنے کے لیے اکھاڑ دیے جائیں گے۔

امریکی ریاست ٹیکسس کے شہر مشن میں 100 ایکڑ پر مشتمل نیشنل بٹر فلائی سینٹر قائم ہے جہاں تتلیوں کی افزائش کی جاتی ہے۔

دیوار کی تعمیر کے بعد یہ سینٹر 2 حصوں میں تقسیم ہوجائے گا جس کے بعد تتلیوں کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات متاثر ہوں گے۔

اس سینٹر نے دیوار کے خلاف عدالت میں درخواست بھی دائر کر کھی ہے کہ ان کی ذاتی املاک کا حق پامال کیا جارہا ہے۔

صدر ٹرمپ اس سے قبل بھی ماحول دشمن اقدامات کر چکے ہیں جن میں سرفہرست دنیا کے کاربن اخراج میں کمی کے معاہدے سے دستبرداری ہے۔ یہ دستبرداری امریکیوں سمیت دنیا بھر کی عوام کے غم و غصے اور احتجاج کے باوجود عمل میں لائی گئی۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ اس بار صدر ٹرمپ عوام کے تحفظات کا ادراک کریں گے یا ہر بار کی طرح وہی کریں گے جو ان کا دل چاہے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں