اشتہار

طالبان کے ساتھ دوحہ میں‌ ہونے والی بات چیت فائدہ مند رہی، زلمے خلیل زاد

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن/کابل : امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا افغان مفاہمتی عمل سے متعلق کہنا ہے کہ امن و امان کے لیے آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق افغانستان میں مفاہمتی عمل کےلیے امریکا کے نمائندہ خصوصے زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا ہے کہ انٹرا افغان مزاکرات کےلیے کابل میں ٹیم تشکیل دینے پرکام ہورہا ہے۔

زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ طالبان کے ساتھ مسلسل تین روز مثبت مذاکرات ہوئے اور دوحہ میں ہونے والی بات چیت فائدہ مند رہی۔

- Advertisement -

امریکی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کو سمجھنے اور امن و امان کے لیے آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں، آئندہ دو دن فریقین آپس میں مشاورت کریں اور دونوں فریقین چار اہم امور پر مشاورت کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں : جولائی سے قبل طالبان سے معاہدے کی کوشش ہے: زلمے خلیل زاد

یاد رہے کہ اس سے قبل زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ پوری کوشش کررہے ہیں کہ افغانستان میں جولائی سے قبل طالبان سے معاہدہ طے پاجائے۔

زلمے خلیل نے امریکا کی افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ طالبان سے بات چیت بالکل ابتدائی مرحلے میں ہے، ایک لمبے سفر کے آغاز پر ابھی دو تین قدم ہی اٹھائے ہیں۔

مزید پڑھیں : افغان حکومت اور طالبان مذاکرات، سیز فائر سمیت کئی معاملات ابھی باقی ہیں، زلمے خلیل زاد

خیال رہے قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا ایک طویل دور ہوچکا ہے، جس میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پربنیادی معاہدہ طے پایا تھا جبکہ فریقین افغانستان سے غیرملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے تھے۔

علاوہ ازیں روس میں طالبان اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان بھی گذشتہ دنوں بیٹھک لگی تھی جس میں ملکی امور پر تفصیلی مذاکرات ہوئے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں