حب : صوبہ بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں برفباری اور بارشوں کے بعد سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی ہے ندی نالوں میں طغیانی کے باعث نظام زندگی شدید متاثر ہوا، مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے سے 2 بچیاں جاں بحق جبکہ خاتون سمیت سات بچے زخمی ہوگئے ۔
تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں کہیں رم جھم کہیں بارش تو کہیں راستے برف سے ڈھک گئے۔ جس کی وجہ سے کئی رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں اور شہریوں کا مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
حب کے ضلع لسبیلہ کے پہاڑی علاقوں موسلادھار بارشیں ہوئیں، جس کے بعد وندر، اوتھل، بیلا اور شاہ نورانی کے ندی نالوں میں طغیانی آگئی جبکہ اوتھل میں مکان کی چھت گرگئی، حادثے میں ایک خاتون اور سات بچے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اس کے علاوہ سیاحتی مقامات زیارت میں تین فٹ اور قلات میں ایک فٹ سے زیادہ برفباری ہوئی، گیس پریشر اور بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ سے معمولات زندگی متاثر ہوئے ہیں۔
کوئٹہ میں برفباری سے سڑکیں بند ہوگئیں، کئی مقامات پر لوگ محصور ہوگئے، اسکردو، مستونگ اور مانسہرہ میں برفباری سے راستے بند ہوگئے، خضدار میں پاک فوج کے جوانوں نے برف ہٹانے کے کام کا آغاز کر دیا۔
علاوہ ازیں چمن سمیت ضلع بھر میں دو روز سے وقفے وقفے سے جاری موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے سے 2 بچیاں جاں بحق جبکہ خاتون سمیت سات بچے زخمی ہوگئے ہیں، کوژک ٹاپ پر شدید برف باری کے باعث کوئٹہ چمن شاہراہ دن بھر ٹریفک کی آمدورفت کے لئے بند رہا
روجھان اور شہداد کوٹ میں بیشتر سڑکیں بارش کا پانی جمع ہونے کے باعث تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، لکی مروت اور بارکھان میں سڑکوں اور گلیوں میں جمع بارش کے پانی اور کیچڑ سے شہریوں کا چلنا محال ہو گیا۔