تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

برطانیہ میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کی طرح حملوں کا خطرہ ہے، برطانوی وزیر

لندن: برطانوی وزیر سیکورٹی بین ویلس نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں بھی مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کے طرز پر حملوں کا خطرہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر سیکورٹی بین ویلس نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں بھی نیوزی لینڈ طرز کا حملہ ہو سکتا ہے۔

بین ویلس کہا کہنا تھا کہ دائیں بازو کے شدت پسند گروہ مسلمانوں پر حملے کر سکتے ہیں، اس لیے ہم رائٹ ونگ اور نیو نازی گروپ کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں انتہائی دائیں بازو کے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس پر برطانوی حکومت کو تشویش ہے۔ کارڈف میں انتہائی دائیں بازو کے شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں کئی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ: سرے کی مساجد کی سیکورٹی سخت کر دی گئی، ایک حملہ آور گرفتار

خیال رہے کہ گزشتہ جمعے کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کرنے والے دہشت گرد سے منسلک افراد کے گھروں پر آسٹریلیا میں چھاپے مارے گئے ہیں۔

آسٹریلوی پولیس نے نیو ساؤتھ ویلز کے علاقے سینڈی بیچ اور لارنس میں دو گھروں پر چھاپا مار کارروائی کی، ایک گھر برینٹن ٹیرینٹ کی ہم شیرہ کا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  آسٹریلوی پولیس کا کرائسٹ چرچ واقعے میں ملوث‌ دہشت گرد کے گھر پر چھاپہ

پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ گھروں پر سرچ آپریشن کا مقصد ایسے شواہد اکھٹے کرنا تھا جو نیوزی لینڈ پولیس کو کرائسٹ چرچ واقعے کی تحقیقات میں معاونت فراہم کر سکیں۔

واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ واقعے کے بعد برطانیہ کی سرے اور سسکیس کاؤنٹی میں بھی پولیس کی جانب سے مساجد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔

Comments

- Advertisement -