تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

روہنگیا مہاجرین کو جزیرے پر منتقل کرنے کا منصوبہ تیار

نیویارک: بنگلادیش میں پناہ لینے والے لاکھوں مہاجرین کو ملک کے دور افتادہ جزیرے پر منتقل کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے تیار کردہ منصوبے کے تحت روہنگیا مہاجرین کو بنگلادیش کے باسان چار نامی جزیرے پر منتقل کیا جائے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منصوبہ تارکین وطن کی مشکلات میں اضافے کا سبب بنے گا۔

انسانی حقوق کے ماہرین کے مطابق مذکورہ جزیرے پر بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں، جبکہ سیلاب کے خطرات ہمیشہ منڈلاتے ہیں جس کے باعث ایک نیا بحران کھڑا ہوسکتا ہے۔

منصوبے سے متعلق بنگلادیش اور اقوام متحدہ کے درمیان بات چیت جاری ہے، حکام نے ہر صورت انسانی حقوق کا خیال رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

منصوبے میں کہا گیا ہے کہ جزیرہ باسان میں منتقلی جبری نہیں بلکہ رضاکارانہ طور پر ہوگی اور اس کے لیے بنیادی انسانی حقوق اور اقدار کا خیال رکھا جائے گا۔

قبل ازیں بنگلادیش میں پناہ لینے والے روہنگیئن مہاجرین کی ملک واپسی کے لیے اقدامات کیے گئے لیکن وہ بےسود ثابت ہوئے۔

بنگلادیش کا مزید روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دینے سے انکار

گذشتہ سال جنوری میں میانمار اور بنگلادیش کے درمیان مہاجرین کی واپسی سے متعلق معاہدہ طے پایا تھا، میانمار کا کہنا تھا کہ ان کا ملک سلسلہ وار تارکین وطن کو ملک واپس لائے گا، البتہ بنگلادیش نے یہ کہہ کرانکار کردیا کہ ان کا ملک ایک ہی دفعہ تمام مہاجرین کو وطن واپس بھیجے گا۔

یاد رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

Comments

- Advertisement -