کراچی: وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹریکٹر کی برآمد کرنے کا وقت ہے۔ درست معاشی سمت کا تعین کرنے کی ضرورت ہے، روایتی طریقے سے تجارت نہیں چل سکتی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے پاک چین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹریکٹر اب مکمل طور پر پاکستان میں ہی بنتا ہے، اب پاکستانی ٹریکٹر کی برآمد کرنے کا وقت ہے۔
عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ 70 اور 80 کی دہائی کی غیر ضروری سبسڈی اب نہیں مل سکتی، پانچ سال کے لیے تجارتی پالیسی لا رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل پالیسی پر بھی کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ ہمارے ساتھ تعاون کرتا آیا ہے، ہم نے جس شعبے میں تعاون مانگا چین نے کیا۔ میں حکومت میں آپ کی نمائندگی کے لیے ہوں۔ ایماندارانہ طریقے سے سب کو کام کرنے کی ضرورت ہے۔
رزاق داؤد نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی درست معاشی سمت کا تعین کرنے کی ضرورت ہے۔ روایتی طریقے سے تجارت نہیں چل سکتی۔
اس سے قبل رزاق داؤد نے کہا تھا کہ وزیر اعظم کی ترجیح کاروبار میں آسانی ہے۔ بہت اہم اصلاحات مکمل کرلی گئی ہیں۔ عالمی بینک کی رپورٹ میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہوگی۔ چین کے سرمایہ کاروں نے کاروبار میں آسانی پر زور دیا۔ پاکستان میں سوائے چند کمپنیوں کے کسی میں معیار نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے طریقہ کار پر کمپنی رجسٹریشن 4 گھنٹے میں ہو رہی ہے۔ کاروبار کے لیے ٹیکس ادائیگی 47 سے کم کر کے 10 فیصد کردی۔ کراچی میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 208 دنوں سے 14 پر آگیا۔ لاہور میں پراپرٹی رجسٹریشن عمل 26 سے 15 دن کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہماری مصنوعات کا عالمی معیار نہ ہونا کم برآمدات کی وجہ ہے، 47 قسم کے وفاقی اور صوبائی ٹیکسوں کو کم کر کے 10 کیا۔ چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر پیشرفت ہوئی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان 28 اپریل کو چین جا رہے ہیں۔ دورہ چین میں آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط ہوں گے۔