تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

اُن اور پیوٹن کا دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات قائم کرنے کا عزم

پیانگ یانگ/ماسکو : شمالی کوریا کے رہنما اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران روسی صدر کا کہنا تھا کہ جزیرہ نما کوریا میں مثبت پیشرفت کی حمایت کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن ان دنوں روس کے تاریخی دورے شہر ولادیوسٹوک میں پہنچ ہیں، جہاں انہوں نے صدر ولادی میر پیوٹن سے بھی اہم ملاقات کی، ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات اورعالمی امورپرتبادلہ خیال کیا۔

کریملن کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے سربراہوں نے جوہری ہتھیاروں کے ختم یا کرنے پر گفتگو کی، لیکن کم جونگ اُن امریکا سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد روسی حمایت کی توقع کررہے تھے۔

روسی صدر کا کہنا تھا کہ ’شمالی کوریائی رہنما کے دورہ روس کے حوالے سے بہت پُر امید ہیں، روس باہمی دلچسپی کے ساتھ کورین پیننسولا کے معاملے کا حل نکال سکتے ہیں‘۔

دوسری جانب کم جونگ اُن کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ موجودہ ملاقات دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کے حوالے خوشگوار ثابت ہوگی، ہماری دوستی طویل اور تاریخی ہے جو مزید مضبوط ہوگی‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان روس کے اہم تاریخی دورے پر اپنی مسلح ٹرین کے ذریعے گزشتہ روسی شہر ولادیوسٹوک پہنچے تھے جہاں ان کا پُر تپاک استقبال کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ کم جانگ ان کے برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے روس کا پہلا دورہ ہے، دونوں ملکوں کے درمیان آخری سربراہی ملاقات 8 سال قبل ہوئی تھی جب کم جانگ اُن کے والد کم جانگ اِل نے اس وقت کے روسی صدر دیمیتری میدویدیف سے ملاقات کی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس کے شمالی کوریا سے نسبتاً اچھے تعلقات ہیں اور ماسکو، پیانگ یانگ حکومت کو خوراک اور دیگر امداد بھی دیتا آیا ہے۔

Comments

- Advertisement -