تازہ ترین

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان مذاکرات کا آج آخری روز، معاملات طے پانےکاامکان

اسلام آباد : پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان مذاکرات کاآج آخری روز ہے ، معاملات طے پا جانے پر اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط کاامکان ہے ، پروگرام کے تحت پاکستان کو ساڑھے 6 ارب ڈالر ملنے کی امید ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آج آخری دور ہوگا ، پاکستان اورآئی ایم ایف کےدرمیان پلان سےمتعلق اہم بیان متوقع ہے۔

پاکستان اور فنڈ کے درمیان چند اشیوز پر ابھی معاملات طے نہ پاسکے، ان ایشوز میں مالیاتی خسارہ، ٹیکس وصولیاں اور حکومتی اداروں کی نجکاری شامل ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ٹیکس چھوٹ کےخاتمے اورگیس بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر اتفاق ہوگیا، حکومت نے بجلی اورگیس کی قیمت میں اضافے کی فنڈز کی شرائط منظور کرلی ہیں، اضافے سے صارفین پر تین سوچالیس ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔

حکومت نیپرا اور  اوگرا کو خود مختار بنانے پر آمادہ ہوگئی،گیس اور بجلی کے ریگیولیٹری ادارے قیمتوں کے تعین میں خود مختار ہوں گے۔

مزید پڑھیں : بجلی، گیس کے نرخ بڑھانے کا اختیار اداروں کے سپرد، حکومت اوگرا اور نیپرا کو خودمختار کرنے پر راضی

اس کے علاوہ تقریبا سات سو ارب روپے کی ٹیکس مراعات ختم کرنے کی رضامندی ظاہر کی گئی ہے، آئی ایم ایف نے صرف انتہائی ضروری سبسڈیز کوجاری رکھنے کا کہا ہے جبکہ روپےکی قدر کو فری فلوٹ اور مہنگائی کو قابو کرنے کیلئےشرح سود میں نمایاں اضافہ پربھی ممکنہ طورپراتفاق کیاگیاہے۔

آئی ایم ایف سےجاری کھاتوں کاخسارہ آٹھ ارب ڈالرتک لانے پر اتفاق کیا گیا ہے،  آئندہ مالی سال کے لیے خسارہ گیارہ ارب ڈالر رہے گا، شرح سود دو سو بیسز پوائنٹ تک بڑھا دی جائے گی جبکہ نئے سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ آٹھ ارب ڈالر رہے گا اور 350 ارب روپے کی سبسڈی ختم کر دی جائے گی۔

تمام معاملات طے ہونے پر اسٹاف لیول معاہدہ پر آج ہونے کا امکان ہے ، پروگرام کے تحت پاکستان کو ساڑھے 6 ارب ڈالر تک کی رقم ملےگی، پاکستان کوپہلےہی آئی ایم ایف کے پانچ ارب اسی کروڑڈالراداکرنےہیں جبکہ پاکستان کوآئندہ سال گیارہ ارب ڈالر تک کے مالیاتی گیپ کا سامنا ہے۔

دوسری جانب زرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کابجٹ بھی تاخیر سے پیش کئےجانےکاامکان ہے۔بجٹ کوجون کےدوسرےہفتے پیش کئے جانے کا امکان ہے، پہلےبجٹ بائیس مئی کوپیش ہو نا تھا۔

Comments

- Advertisement -