اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیمرا کونئے ٹی وی چینلز کے لائسنس جاری کرنے سے ایک بار پھر روک دیا اور کیس کی سماعت تیس مئی تک ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی زیرصدارت پیمرا کی جانب سے نئے ٹی وی چینلز کے لائسنس کےاجرا سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
پی بی اے کی جانب سے ایڈووکیٹ فیصل صدیقی اور وفاق کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔
پی بی اے کی جانب سے ایڈووکیٹ فیصل صدیقی نے کہا کہ 80 چینلز کی گنجائش ہے 119 کے لائسنس پہلے ہی جاری ہوچکے ہیں ، اننا میڈیا نے پارٹی بنےکی درخواست دی، جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے دریافت کیا آپ کی متفرق درخواست کہاں ہے۔
وکیل نے بتایا کہ کل متفرق درخواست جمع کرائی تھی رجسٹرار آفس نے اعتراض لگا دیا ، آج اعتراض دور کر کے دوبارہ دائر کریں گے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا آپ کو ویسے ہی سن لیتے ہیں آپ کیسے متاثرہ ہیں؟ جب تک ڈی ٹی ایچ نہیں آتا درخواست گزار کے مطابق محدود اسپیس ہے پیمرا اپنی ڈیوٹی سے بھول گیا ہے۔
پیمرا کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ اٹھاون لائسنس جاری کئے گئے اٹھاون چینلز کی نیلامی کی 42 میں سے 15 فیصد رقم جمع کرا دی گئی۔
پی بی اے کے وکیل کاکہناتھا کہ پیمرا نے جواب ہائی کورٹ میں جمع کرادیا، پی بی اے کو دیر سے موصول ہوا، پیمرا کا تحریری جواب پڑھنے کے بعد عدالت کی معاونت کر سکوں گا۔
اسلام آبادہائیکورٹ نے پیمرا کو لائسنس جاری کرنے سے روک دیا اور کہا آئندہ سماعت تک پیمرانئےٹی وی چینلزلائسنس کی نیلامی کااجرانہ کرے۔
عدالت نے پی بی اے کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت تیس مئی تک ملتوی کردی۔