اسلام آباد : سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت ججز کی عدم دستیابی کے باعث 23جولائی تک ملتوی کردی گئی ، رجسٹرار خصوصی عدالت نے کہا گزشتہ سماعت پر عدالت نے وزارت قانون کو وکلاءکا پینل فراہم کرنے کا کہا تھا تاہم پینل ابھی تک فراہم نہیں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق خصوصی عدالت میں ججوں کی عدم دستیابی پر سابق صدر پرویز مشرف کےخلاف آئین شکنی کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی ، بینچ میں شامل تینوں جج رخصت پرہیں
رجسٹرار خصوصی عدالت نے کہا فاضل ججز موجود نہیں اس لیے سنگین غداری کیس کی آئندہ سماعت 23 جولائی کو ہوگی۔
رجسٹرار خصوصی عدالت راؤ عبدالجبار کے مطابق گزشتہ سماعت پر عدالت نے وزارت قانون کو وکلاءکا پینل فراہم کرنے کا کہا تھا تاہم پینل ابھی تک فراہم نہیں کیا گیا۔
خصوصی عدالت نے 12 جون کو ملزم پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت کی تھی جس پر ملزم کے وکیل نے التوا کی ایک اور درخواست دائر کی تھی۔ عدالت کی طرف سے پرویز مشرف کو ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کروانے کا موقع دیا گیا تھا لیکن انھوں نے اس پیشکش کا فائدہ نہیں اٹھایا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ملزم نے عدالت میں پیش نہ ہو کر اپنے دفاع کا حق کھو دیا، اب عدالت کیس کی کارروائی کو چلانے کے لیے وکیل صفائی مقرر کرےگی،اس مقصد کے لیے وزارت قانون وکلا کا پینل تجویز کرے۔
یاد رہے کہ پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے شروع کیا تھا، مارچ 2014 میں خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جبکہ ستمبر میں پراسیکیوشن کی جانب سے ثبوت فراہم کیے گئے تھے تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم امتناع کے بعد خصوصی عدالت پرویز مشرف کے خلاف مزید سماعت نہیں کرسکی۔
بعدازاں 2016 میں عدالت کے حکم پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل ) سے نام نکالے جانے کے بعد وہ ملک سے باہر چلے گئے تھے۔