لندن: انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے کپتان بین اسٹوکس نے اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل میچ میں تھرو کے 6 رنز دینے پر امپائر سے فیصلہ پر نظر ثانی کی اپیل کی مگر وہ نہ مانے اور میچ برابر ہوا۔
تفصیلات کے مطابق انگلش ٹیم کے کھلاڑی نہ صرف اچھی کرکٹ کھیلتے ہیں بلکہ فائنل میچ کے بعد کھیلوں کی دنیا میں اُن کی اچھی شخصیت بھی سامنے آئی جس کی سب تعریف کررہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر جیمز اینڈرسن کا کہنا تھا کہ اوور تھرو کا معاملہ پیش آنے کے بعد بین اسٹوکس نے امپائر کی جانب سے 6 رن دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کا کہا البتہ میچ ریفری نے اسے نہ مانا۔
مزید پڑھیں: بین اسٹوکس کو انگلینڈ کا اعلیٰ ترین اعزاز نائٹ ہُڈ دیا جائے گا
اسے بھی پڑھیں: بھائی کا قتل ہونے کے باوجود آرچر نے ہمت نہ ہاری اور ٹیم کو فاتح بنایا
جیمز اینڈرسن کے مطابق جب یہ واقعہ پیش آیا اور انگلینڈ دنیائے کرکٹ کا فاتح بنا تو بین اسٹوکس نے اُسی وقت اسٹیڈیم میں موجود نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن اور تمام کھلاڑیوں سے معافی بھی مانگی۔
اسٹوکس نے امپائرز سے کہا کہ آپ باؤنڈری نہ دیں اور فیصلہ تبدیل کرں کیونکہ تھرو اُن کے بلے سے ٹکرا کر گئی، لیکن امپائر نے ان کی نہیں مانی، باؤنڈری دیتے ہوئے پانچ کے بجائے چھ رنز دیے۔
فائنل کے آخری اوور میں پیش آنے والے واقعے کے بعد کیوی ٹیم کو نقصان پہنچا اور میچ سپر اوور میں داخل ہوا، سپر اوور میں بھی میچ برابر ہوا البتہ آئی سی سی قوانین کے تحت باؤنڈریز زیادہ لگانے پر انگلینڈ کو فاتح قرار دیا گیا۔
یاد رہے کہ ورلڈکپ فائنل میں اوور تھرو تنازع اُس وقت پیدا ہوا جب دوسرا رن مکمل کرنے کی پاداش میں ڈائیو کرتے پوئے گیند اسٹوکس کے بلے کو لگ کر باؤنڈری لائن کی طرف چلی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اوور تھرو پر 6 رنز دینے کا فیصلہ غلط تھا، سابق امپائرسائمن ٹوفل
بعد ازاں آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے سابق نمبر ون امپائر سائمن ٹوفل نے بھی خوب تنقید کی تھی۔