اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر حکومتی وفد کے ارکان شبلی فراز اور جام کمال نے کہا کہ سینیٹ کا اپنا وقار ہے اس میں کچھ دراڑیں آنا شروع ہوگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک اعتماد کے معاملے پر حکومتی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد آچکی ہے یہ اپوزیشن جماعتوں کا متفقہ فیصلہ ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ ہم کوئی ایسا حل تلاش کریں جس سے کھچاؤ کی صورت حال بہتر ہوسکے، سینیٹ کا اپنا وقار ہے اس میں ابھی کچھ دراڑیں آنا شروع ہوگئی ہیں، سینیٹ پاکستان کی سیاسی برادری کا اہم ادارہ ہے، ہم چاہتے ہیں سینیٹ کا وقار مجروح نہ ہو۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے خیالات مولانا فضل الرحمان کے سامنے پیش کیے ہیں ملاقات کا بنیادی مقصد تھا سینیٹ کے وقار کو بچایا جائے۔
چاہتے ہیں کوئی حل نکل جائے جس سے سینیٹ متاثر نہ ہو، جام کمال
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ اپوزیشن نے یقینی طور پر ایک سانس لیا ہے، ہم کوشش کررہے ہیں کوئی حل نکل جائے جس سے سینیٹ متاثر نہ ہو، ہم کسی انفرادی طور پر اس مسئلے کو نہیں دیکھ رہے۔
جام کمال نے کہا کہ ایسا قدم اٹھانے کی ضرورت ہے جس سے بہتری کی جانب جائیں، یقینی طور پر یہ کسی ایک فرد کا فیصلہ نہیں ہے، یہ فیصلہ پوری اپوزیشن جماعتوں کا ہے، شبلی فراز نے صحیح کہا یہ ایک جمہوری حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ کو ہمیشہ سے اسٹیٹ کا مقدس پلیٹ فارم سمجھا جاتا ہے، سینیٹ کو ان تمام چیزوں سے دور رکھا جاتا ہے، مولانا فضل الرحمان سے مثبت جواب کی امید ہے۔
سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آچکی، مولانا فضل الرحمان
ادھر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تحریک آچکی ہے، اس کا فیصلہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے اعتماد کے ساتھ ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی وفد کا یہاں آنا میرے لیے باعث اعزاز ہے، تجاویز کو تمام اپوزیشن جماعتوں کے سامنے رکھوں گا، آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔