اسلام آباد: سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے مشیر عرفان صدیقی کو چودہ روزہ ریمانڈ پراڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق دور حکومت میں اعلیٰعہدوں پر فائز رہنے والے صحافی اور کالم نگار کو اڈیالہ جیل بھیجا گیا ہے.
اسلام آباد کی عدالت نےعرفان صدیقی کی کرایہ داری ایکٹ کیس میں بریت کی استدعامسترد کردی، بعد ازاں انھیں کرائے داری ایکٹ کی خلاف ورزی پرگرفتارکرلیا گیا.
وکلا صفائی نےعرفان صدیقی کی ضمانت کے لئے درخواست بھی دائر کی، جس پر مجسٹریٹ نے پولیس سے پیرتک جواب طلب کرلیا۔ پیر 29 جولائی کو میاں صاحب کے مشیر عرفان صدیقی کی ضمانت پرفیصلہ ہوگا۔
ن لیگ کا ردعمل
اس واقعے پر ن لیگ کا ردعمل بھی سامنے آگیا، مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج عرفان صدیقی کو نہیں، پورے پاکستان کے اساتذہ اور صحافیوں کو ہتھکڑی لگی ہے.
انھوں نے کہا کہ عرفان صدیقی کےبیٹےنےبیس جولائی کومکان کرائے پر دیا اور تین دن میں کرایہ نامہ رجسٹرنہ کرانے پرعرفان صدیقی کو گرفتارکرلیا گیا۔
فردوس عاشق اعوان کا موقف
معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ حکومت کا مقدمے سے کچھ لینا دینا نہیں، ایسے واقعات کو حکومت سے جوڑنےکی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔
انھوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ عرفان صدیقی اوراہلخانہ سےکوئی زیادتی نہ ہو،آئی جی سے ایف آئی آر منگوائی ہے۔