تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

افغانستان کودہشت گردی کی لیبارٹری نہیں بننے دیں گے، امریکی صدر ٹرمپ

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا افغان حکومت اورطالبان سےاچھی بات چیت ہوئی ، دیکھتےہیں کیاہوتاہے،افغانستان کودہشت گردی کی لیبارٹری نہیں بننےدیں گے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا طالبان اورافغان حکومت سے اچھی بات چیت ہورہی ہے، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے ، افغانستان میں ایک وجہ سےہیں، فیصلہ کریں گے، ہمیں افغانستان میں طویل مدت تک رہناچاہیے یا نہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں فوجیوں کی تعدادتیرہ ہزارسے کم کرسکتے ہیں لیکن افغانستان میں موثرانٹیلیجنس چھوڑ کرجائیں گے اور افغانستان کو دہشت گردی کی لیبارٹری بننے سے روکیں گے۔

امریکی صدر نے مزید کہا نائن الیون کےدہشت گردوں کاتعلق افغانستان سےنہیں تھا، نائن الیون کےدہشت گردوں کی تربیت افغانستان میں ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں : افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا قریب، ٹرمپ نے تیاری کا اشارہ دےدیا

یاد رہے دو روز قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر صدارت امریکا کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی اور طالبان سے امن معاہدے پر غور کیا گیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن معاہدے کی تیاری کا بھی اشارہ دیا تھا۔

علیٰ سول و عسکری حکام کے اجلاس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ممکن ہوسکے تو اس 19 سال سے جاری جنگ کے دونوں حریف اب ایک معاہدے کی جانب دیکھ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں امریکی افواج اور طالبان کے درمیان جنگ 2001 سے جاری ہے، جس میں عسکریت پسندوں اور امریکی و نیٹو اہلکاروں کے علاوہ متعدد افغان شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

امریکا نے 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سنٹر اور پینٹاگون پر ہونے والے طیارہ حملوں کے بعد افغانستان میں فوج کشی کا فیصلہ کیا تھا اور اسی برس 7 اکتوبر کو امریکی افواج نے افغانستان کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -