اشتہار

چار سال کے تعطل کے بعد ایران عمرہ زائرین کو سعودی عرب بھیجنے پر راضی

اشتہار

حیرت انگیز

تہران: ایران نے چار سال کے تعطل کے بعد عمرہ زائرین دوبارہ سعودی عرب بھیجنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

تفصیلات کے مطابق چار سال بعد ایرانی شہری عمرہ ادا کرسکیں گے، اس بات کا اعلان ایرانی رہبر اعلیٰ کے ایلچی برائے امورِ حج عبدالفتاح نوابال نے مکہ مکرمہ میں ایرانی حج مشن سے اپنے خطاب میں کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نوابال نے کہا سعودی عرب اور ایران کے درمیان رابطے کے بنیادی ڈھانچے کے فقدان کے باعث زائرین کو محدود تعداد میں سعودی عرب بھیجا جائے گا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ امید ہے مستقبل قریب میں اس مسئلے کو حل کیا جائے گا تاکہ ایرانی زائرین کی تعداد میں اضافہ ہوسکے۔

دریں اثناءایرانی حج مشن کے سربراہ علی اکبر رشیدیان نے گزشتہ بدھ کو سعودی وزیر حج ڈاکٹر محمد بنتن سے ملاقات کرکے ایرانی عازمین عمرہ دوبارہ بھیجنے پر تبادلہ خیال کیا۔

ایرانی عازمینِ عمرہ سے زیادتی کرنے والی سعودی پولیس اہلکارگرفتار

خیال رہے کہ سال 2015 میں جدہ کے ہوائی اڈے کے اہلکاروں کی جانب سے دو ایرانی نوجوان زائرین کے ساتھ ناروا سلوک پر ایران نے اپنے شہریوں کے عمرہ پر جانے پر پابندی عائد کردی تھی اور ناروا سلوک کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کےخلاف عدالتی کارروائی چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس ناروا سلوک کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی، تاہم فریقین کے درمیان اس اہم فیصلے کو بڑی کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں