اسلام آباد : پاکستان میں مقیم آئی ایم ایف کی نمائندہ ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا ، جائزے میں بڑے معاشی اہداف اورمالیاتی معاملات زیرغورآئیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں مقیم آئی ایم ایف کی نمائندہ ٹریسا ڈبن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قرض پروگرام کے تحت پاکستان کا پہلا جائزہ دسمبرمیں ہوگا، جائزہ سہماہی بنیادپرکیاجائےگا۔
ٹریساڈبن کا کہنا تھا کہ جائزے میں پاکستان کی کارکردگی کاجائزہ لیا جائےگا اور بڑے معاشی اہداف اورمالیاتی معاملات زیرغورآئیں گے۔
انھوں نے مزید کہ کہ فنڈ نے پاکستان کیلئے ایکسٹینڈیڈ فنڈ فیسیلٹی کےتحت چھ ارب ڈالرکاقرض پروگرام منظورکیا ہے۔ پروگرام انتالیس ماہ پرمشتمل ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں روپے کی قدر،شرح سود،اسٹیٹ بینک کی خودمختاری اورنجکاری جیسی شرائط شامل ہیں۔
یاد رہے عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف ارنیستو راما ریز ریگو کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کا اصل مقصد پاکستانی معیشت میں توازن بحال کرنا ہے، موجودہ حکومتی پالیسیوں میں پروگرام مددگار ثابت ہوگا۔
مزید پڑھیں : آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد پاکستانی معیشت میں توازن بحال کرنا ہے:آئی ایم ایف مشن چیف
مشن چیف کا کہنا تھا کہ معاشی بحالی کا پروگرام دو اہم ستونوں پر مشتمل ہے ان میں پہلے نمبر پر بڑے مسائل کا حل اور دوسرے نمبر پر اداروں کی تنظیم نو شامل ہے، معشیت کو لاحق بڑے مسائل میں اندرونی اور بیرونی ادائیگیوں کا توازن، قرضوں کی ادائیگی اور دیگر مالیاتی معاملات شامل ہیں
خیال رہے جولائی میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی پہلی قسط کی مد میں 99 کروڑ 14لاکھ ڈالر موصول ہوگئی، آئی ایم ایف پروگرام کی جانب سے پاکستان کو 39 ماہ میں 6 ارب ڈالر دیے جائیں گے۔
آئی ایم ایف چیف کا کہناہےکہ پاکستان کو معاشی نظم و ضبط قائم کرنا ہوگا۔ٹیکس آمدن بڑھانامعاشی استحکام کیلئےضروری ہے۔ روپےکی قدرحقیقت کے قریب ترہو۔