اشتہار

برطانوی وزیراعظم کی مشکلات میں اضافہ، بھائی نے بھی ساتھ چھوڑ دیا

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن گزشتہ روز دارالعوام میں نوڈیل بریگزٹ کے شکست کا غم بھلا نہیں پائے تھے کہ ان کے بھائی نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو پے درپے ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے، برطانوی پارلیمنٹ میں نوڈیل بریگزٹ پر شکست اور 15 اکتوبر کو قبل ازوقت انتخابات کی اپیل کی مسترد ہونے کے بعد ان کے بھائی بھی ساتھ چھوڑ گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بورس جانسن کے بھائی نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا، وزیراعظم کے بھائی ممبر پارلیمنٹ کی نشست سے بھی مستعفی ہوگئے۔

- Advertisement -

جوجانسن نے وزارت اور ممبر پارلیمنٹ کی نشست سے استعفیٰ دینے کے بعد کہا کہ خاندان سے وفاداری اور قومی مفاد کے درمیان پس رہا تھا۔

مزید پڑھیں: یورپ سے بغیر ڈیل انخلا روکنے کا بل منظور، برطانوی وزیراعظم کا انتخابات کا مطالبہ بھی مسترد

جو جانسن کینٹ کے علاقے اور پنگٹن سے پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے اور موجودہ کابینہ میں میں وزیر تجارت تھے، انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ جو کام وہ اس وقت کررہے ہیں اس میں ایسا تناؤ ہے جس میں کمی ممکن نہیں ہے۔

جو جانسن نے کہا کہ وہ 2009 سے اپنے حلقے کے لوگوں کی خدمت کرنے پر فخر کرتے ہیں۔

انہوں نے اس سے پہلے سابق وزیراعظم تھریسامے کی کابینہ سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا، یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے معاملے پر تھریسامے کی حکمت عملی سے انہیں اختلاف تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم کی دارالعوام میں قبل ازوقت عام انتخابات کے لیے پیش کی گئی قرارداد کو اراکین پارلیمنٹ نے مسترد کردیا تھا۔

اس کے بعد حکومت کا کہنا ہے کہ جمعے تک دارالعوام میں بغیر کسی معاہدے کے بریگزٹ کو روکنے کے بل پر کام مکمل کرلیا جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں