شیخوپورہ: پنجاب کے شہر شیخوپورہ کی پولیس کانسٹیبل فائزہ کا کہنا ہے کہ پولیس فورس خدمت کے لیے جوان کی تھی، ذہنی ٹارچر کیا جارہا ہے اس لیے استعفیٰ دے رہی ہوں، ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا کہ لیڈی کانسٹیبل عدالتی فیصلے کو تسلیم نہیں کر پارہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ میں وکیل کی جانب سے تھپڑ مارنے کے واقعے پر پولیس کانسٹیبل فائزہ نے کہا ہے کہ طاقت کے نشے میں چور وکیل نے تھپڑ مارا، انصاف ملتا نطر نہیں آرہا ہے، دباؤ ڈالا جارہا ہے سمجھ نہیں آرہا کہاں جاؤں۔
کانسٹیبل فائزہ کا استعفیٰ منظور نہیں کیا گیا، ذرائع
کانسٹیبل فائزہ نے کہا کہ مافیا کا مقابلہ نہیں کرسکتی، محکمہ پولیس سے استعفیٰ دے رہی ہوں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لیڈی کانسٹیبل فائزہ کا استعفیٰ تاحال منظور نہیں کیا گیا، لیڈی کانسٹیبل کو فیروز والا سے مرید کے ٹرانسفر کردیا گیا ہے۔
لیڈی کانسٹیبل عدالتی فیصلے کو تسلیم نہیں کرپارہیں، شہباز گل
دوسری جانب ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا ہے کہ لیڈی کانسٹیبل سے وکیل نے بدتمیزی کی، ان کے ساتھ واقعے پر وکیل کو گرفتارکیا گیا، لیڈی کانسٹیبل کیس میں عدالت میں وکیل کو پیش کیا گیا۔
شہباز گل نے کہا کہ لیڈی کانسٹیبل عدالتی فیصلے کو تسلیم نہیں کرپارہی ہیں، محکمہ پولیس نے لیڈی کانسٹیبل کے واقعے پر اپنا کردار ادا کیا ہے، فائزہ سے ڈی سی او اور آرپی او رابطے میں ہیں۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ایف آئی آر میں چار جگہ ملزم کا نام تھا صرف ایک جگہ غلطی تھی، ایف آئی آر میں چھوٹی سی غلطی کو درست انداز میں پیش نہیں کیا گیا۔
شہباز گل کے مطابق حکومت نے اپنا کردار ادا کیا اور واقعے کو عدالت میں لایا گیا، حکومت جو کرسکتی تھی وہ کیا ضمانت کا فیصلہ عدالت نے دیا.