اسلام آباد: پاکستان کی ماڈل کورٹس نے 373 مقدمات کا فیصلہ سنا دیا جس کے تحت ایک مجرم کو سزائے موت اور 8 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی ہدایت پر بننے والی ماڈل کورٹس میں تیز ترین سماعتوں کا سلسلہ جاری ہے، مانیٹرنگ سیل کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 9 اکتوبر کو ملک بھر کی عدالتوں نے 579 مقدمات نمٹائے۔ ملک بھر کی 167 ماڈل کورٹس نے 46 قتل، 83 منشیا ت کے مقدمات کا فیصلہ سنایا، عدالتوں نے کُل 788 گواہان کے بیانات قلم بند کیے۔
اعلامیے کے مطابق پنجاب میں قتل کے 11 اور منشیات کے 39، اسلام آباد میں قتل کا 1، سندھ میں قتل کے 20 اور منشیات کے 9، خیبرپختونخواہ ، بلوچستان میں بالترتیب قتل کے 12، 2 اور منشیات کے 33، 2 مقدمات نمٹائے گئے۔
مجموعی طور پر ایک مجرم کو سزائے موت اور 8 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی جبکہ دیگر27 مجرمان کو 33سال قید اور 29 لاکھ 29 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔
اسی طرح 96سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر 266دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخوست نگرانی کے فیصلے کر دیے جبکہ 110 ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے184مقدمات کے فیصلے کر دیے۔
ان عدالتوں نے523گواہان کے بیانات قلمبند کیے۔مجموعی طور پر 65مجرمان کو 29سال،5ماہ قید اور 3189682روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔