تازہ ترین

پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ، براہ راست دیکھیں

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد انتقامی حملوں کا خدشہ

پیرس : داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد انتقامی حملوں کا خدشہ ہے ، جس کے باعث فرانس میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے ، فرانسیسی وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ عوامی تقریبات میں زیادہ چوکس ہونے کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد انتقامی حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے ، فرانسیسی وزیر داخلہ کرسٹوفی کاسٹنر نے شام میں داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد پولیس کو چوکس رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگجو گروپ کے سربراہ کی موت کے ردعمل میں ملک میں حملے ہوسکتے ہیں۔

فرانسیسی وزیر داخلہ نے پولیس کے نام ایک خط میں کہا کہ ابوبکر البغدادی کی موت کے بعد جہادیوں کے پروپیگنڈے میں شدت آسکتی ہے،اس میں انتقامی حملوں کا کہا جاسکتا ہے ،اس لیے آیندہ دنوں میں ہونے والی عوامی تقریبات میں زیادہ چوکس ہونے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں : ابوبکر البغدادی نے خودکش حملے میں اپنے 3 بچوں کو بھی مارا، امریکی صدر ٹرمپ

یاد رہے امریکی اسپیشل فورسز نے ٹرمپ کی منظوری سے ادلب میں آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں ابوبکر البغدادی مارا گیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ ابوبکر البغدادی کی موت کی تصدیق کی تھی اور کہا اس کے ساتھ کئی دہشت گرد بھی مارے گئے، آپریشن کے دوران کوئی امریکی فوجی ہلاک نہیں ہوا ہے، ابوبکر البغدادی شام میں ایک سرنگ میں موجود تھا، آپریشن کے دوران وہ خودکش دھماکے میں مارا گیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ البغدادی کی لاش مسخ ہوچکی ہے، ڈی این اے سے شناخت ہوگئی ہے، ابوبکر البغدادی بیمار ذہنیت کا انسان تھا، اس نے ا خودکش حملے میں اپنے تین بچوں کو بھی مارا ہے۔

صدر ٹرمپ نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب وائٹ ہاؤس میں اس کارروائی کو براہِ راست ملاحظہ کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -