اشتہار

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 86واں روز، کشمیری گھروں میں محصور

اشتہار

حیرت انگیز

سری نگر: مودی سرکاری کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 86ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم وجبر کا آج 86واں روز ہے، ذرائع نقل وحمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے باعث ٹرانسپورٹ اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ تعلیمی ادارے بھی تاحال بند ہیں، بھارتی فوج نے گھروں سے نکلنے والے متعدد کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکرلیا۔

- Advertisement -

امریکی ٹی وی سی این این کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی ذرائع بند ہونے سے لوگ آپس میں رابطہ نہیں کرپارہے ۔ایل او سی پر بھارتی شیلنگ سے آزاد کشمیرکے شہری خوفزدہ ہیں۔

قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، دو ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

امریکی سینیٹرکرس وان ہولین نے گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی جانے والے امریکی سینیٹر کو وادی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں