اشتہار

صدر بولیویا نے آرمی چیف کے مشورے پر استعفیٰ دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

سوکرے: وسطی جنوبی امریکا کے ملک بولیویا کے صدر نے آرمی چیف کے مشورے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بولیویا کے صدر ایوو مورالس عوامی احتجاج کے باعث اور آرمی چیف کے مشورے پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں، صدر بولیویا طویل عرصے سے صدارت کے عہدے پر براجمان رہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بد حال معیشت، کرپشن اور بے روزگاری کے خلاف بولیویا میں دو ہفتوں سے مظاہرے جاری تھے، مظاہرین صدر مورالس سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے، عوامی احتجاج کے پیش نظر آرمی چیف نے بھی صدر بولیویا کو ملک میں امن و استحکام کے لیے استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا، صدر کے مستعفی ہونے کے بعد قومی پرچم لہراتے ہزاروں افراد نے جشن منانا شروع کر دیا ہے۔

- Advertisement -

ایوو مورالس تقریباً 14 سال تک برسراقتدار رہے، تاہم 20 اکتوبر کے الیکشن کے بعد اپوزیشن نے شدید احتجاج شروع کر دیا تھا، ان کا الزام تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، جس کی تصدیق ایک بین الاقوامی آڈٹ نے بھی کی، جس کے بعد صدر کو آرمی چیف کمانڈر ولیم کالیمن کے مشورے پر مستعفی ہونا پڑا۔

سوشلسٹ لیڈر مورالس نے ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ وہ ملک کے مفاد میں استعفیٰ دے رہا ہے، اپوزیشن سے اپیل ہے کہ وہ میرے اتحادیوں کے گھروں پر حملے اور انھیں جلانا بند کر دے۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ انتخابات کے بعد شروع ہونے والے احتجاج کے دوران تین افراد ہلاک جب کہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں