اشتہار

پیار بھرے دو شرمیلے نین کے خالق: خواجہ پرویز

اشتہار

حیرت انگیز

اکثر فرصت کے لمحات میں جب ہم ماضی کی یادوں سے بہلنے لگتے ہیں یا اکیلے پن اور تنہائی کا احساس ستاتا ہے تو کوئی گیت گنگنانے اور موسیقی سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔ کبھی آپ پر بھی ایسی کیفیت ضرور طاری ہوئی ہو گی جب آپ کے لبوں پر بے اختیار کوئی گیت، کوئی شعر گویا بول اٹھا ہو۔

پیار بھرے دو شرمیلے نین جیسا خوب صورت گیت آپ سبھی نے سنا ہو گا اور کبھی گنگنایا بھی ہو گا۔ کیا آپ اس گیت کے خالق کا نام جانتے ہیں؟

ان کا نام خواجہ پرویز ہے جو صرف اسی مقبولِ عام گیت کے خالق نہیں بلکہ انھوں نے اردو اور پنجابی زبان میں سیکڑوں نغمے تخلیق کیے جو ان کی شہرت کا سبب بنے۔ معروف نغمہ نگار خواجہ پرویز کی فلمی شاعری کو اپنے وقت کے نام ور گائیکوں نے اپنی آواز دی اور وہ سپر ہٹ ثابت ہوئے۔

- Advertisement -

اس خوب صورت گیت نگار کا اصل نام خواجہ غلام محی الدین تھا جب کہ پرویز تخلص۔ تاہم فلمی دنیا میں انھیں خواجہ پرویز کے نام سے شہرت ملی۔

ان کے لکھے ہوئے دیگر مشہور گیتوں میں سے چند یہ ہیں۔
‘‘تمہی ہو محبوب مرے میں کیوں نہ تمہیں پیار کروں’’ اپنے وقت کے مقبول ترین گیتوں میں سے ایک ہے۔

‘‘تیرے بنا یوں گھڑیاں بیتیں جیسے صدیاں بیت گئیں’’ فلم آنسو کا وہ گانا تھا جو بے حد مقبول ہوا۔

‘‘کہتا ہے زمانہ کہیں دل نہ لگانا’’ اُس زمانے کا ایک مقبول گانا تھا جس کی دھن ماسٹر عنایت نے بنائی تھی۔

خواجہ پرویز کا لکھا ہوا گیت ‘‘پیار بھرے دو شرمیلے نین’’ فلم چاہت میں شامل تھا۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں