جدہ : کہتے ہیں کہ نیکی ایک ہاتھ سے اس طرح کرو کہ دوسرے ہاتھ کو اس کی خبر نہ ہو، ایک ایسا ہی واقعہ جدہ، مکہ مکرمہ ہائی وے پر پیش آیا، جب ایک طالب علم کی مدد ایسے شخص نے جس کی وہ شکل بھی نہ دیکھ سکا۔
انسان ہی انسان کے کام آتا ہے جبکہ سب کا رب ایک ہے، یہ وہ جملہ ہے جو اس واقعے پر کہا گیا اور پھر ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
جدہ کی یونیورسٹی میں امتحان دینے کے لیے جانے والے سعودی طالب علم کی گاڑی کا ٹائر جدہ، مکہ مکرمہ ہائی وے پر پنکچر ہوگیا۔
انسان، انسان کے کام آتا ہے جبکہ سب کا رب ایک ہے۔ یہ وہ جملہ ہے جو اس واقعے پر کہا گیا اور پھر ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
یہ واقعہ جدہ، مکہ مکرمہ ہائی وے پر ایک پنکچر کی دکان میں پیش آیا۔ یہ واقعہ طالب علم نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا جو دیکھتے ہی دیکھتے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
ہوا یوں کہ ایک سعودی طالب علم مکہ مکرمہ سے جدہ کی یونیورسٹی میں امتحان دینے کے لیے آرہا تھا کہ راستے میں گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوگیا۔
طالب علم کا کہنا تھا کہ تھوڑی دیر بعد ہی مجھے خیال آیا کہ شاید میری جیب میں پیسے نہیں ہیں اور ایسا ہی ہوا جب میں نے اپنا بٹوہ نکال کر دیکھا تو میرے ہوش اڑ گئے کیونکہ وہ بالکل خالی تھا۔
في موقف انساني نبيل للمواطن رجا بن مبروك المجنوني الحربي الذي قام بمساعدة الشاب وليد عندما كان احد اطارات سيارته تالفا ولم يسعف عامل البنشر الشاب وليد قام المجنوني بشراء اطار جديد للشاب فيصل دون طلب منه ودون علمه منقذا الموقف والشاب وليد وفي يستاهل الطيب فقد شكر الموقف بتغريده 👇 pic.twitter.com/1SWckvReHU
— سناب حرب الرسمي (@SNAPHARB1) December 17, 2019
میں نے اس صورتحال سے دکاندار کو آگاہ کیا تو وہ ادھار پر پنکچر لگانے کو کسی صورت تیار نہیں ہوا حالانکہ میں نے اس سے التجا کی کہ کہ وہ مہربانی کرکے پنکچر لگادے اس کی اجرت میں پہلی فرصت میں اسے دینے آؤں گا۔
میں قسمیں کھاتا رہا، اپنی مجبوریاں بتاتا رہا، اس کے پاس اپنے سرکاری اور شناختی دستاویزات گروی رکھنے کے لیے پیش کرتا رہا اور بالآخر اپنا موبائل تک پیش کردیا لیکن دکاندار نے یہ کہہ کر صاف انکار کردیا کہ کہ وہ ایک ملازم ہے اور مالک کی اجازت کے بغیر ادھار پر کام نہیں کرسکتا۔
ہر طرح سے مایوس ہونے کے بعد میں کچھ دوستوں سے رابطہ کیا لیکن عجیب اتفاق تھا کہ کسی سے بھی رابطہ نہیں ہوسکا۔
اسی پریشانی کے دوران میں نے دیکھا کہ دکاندار میری گاڑی کے ٹائر کو پنکچر لگا رہا تھا، میں نے کہا کہ صبر کرو ابھی پیسوں کا انتظام نہیں ہوا جس پر دکاندار نے ایک شخص کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس آدمی نے پیسے دے دیئے ہیں۔
جب میں نے اس طرف دیکھا تو ایک ادھیڑ عمر شخص جس کی پیٹھ میری طرف تھی جارہا تھا۔ میں نے آواز دی اور کہا کہ اے شخص تمہاری مہربانی، اللہ تمہیں جزا دے۔
اس شخص نے میری طرف دیکھے بغیر بس اتنا کہا کہ انسان، انسان کے کام آتا ہے جبکہ سب کا رب ایک ہے، اس موقع پر طالب علم نے اس شخص کی تصویر اپنے موبائل سے بنالی لی اور پورا واقعہ تصویر کے ساتھ ٹوئٹر پر شیئر کردیا۔
طالب علم نے پوسٹ کے ساتھ ہیش ٹیگ دیا کہ ’انسان، انسان کے کام آتا ہے جبکہ سب کا رب ایک ہے۔ چند دنوں کے اندر اس پوسٹ پر 800سے زائد افراد نے کمنٹ کیا جبکہ7 ہزار افراد نے اسے ریٹویٹ کیا۔
بعد ازاں معلوم ہوا کہ وہ مہربان شخص 52 سالہ ریٹائرڈ نیشنل گارڈ ہے اور اس کا نام رجا بن مبروک ہے۔