اشتہار

چیف جسٹس اور صحافیوں کی ملاقات پر سپریم کورٹ کی جانب سے وضاحت جاری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ اور صحافیوں کی ملاقات پر سپریم کورٹ کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا کہ خصوصی عدالت سے متعلق شائع خبریں من گھڑت ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پرویزمشرف کیس پرچیف جسٹس سےمنسوب خبریں سیاق وسباق سے ہٹ کر تھیں، خبر سے ایسا تاثر ملا جیسے چیف جسٹس بذات خود اس کیس کو دیکھ رہے تھے۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس نے خصوصی عدالت کو کوئی ہدایات جاری نہیں کی، خصوصی عدالت سے متعلق شائع خبریں من گھڑت ہیں، نشر،شائع کی جانے والی خبریں سیاق وسباق سے ہٹ کر اورحقائق کے منافی ہیں، عدالت کی یہ وضاحت بھی اس طرح چلائی جائے جس طرح خبر چلائی گئی۔

- Advertisement -

سپریم کورٹ کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے مختلف بینچز پرویزمشرف کیس کے مختلف پہلوؤں کو سنتے رہے، مختلف بینچزنے مختلف مواقع پرکیسز کی سماعت، جلد فیصلے کےاحکامات دیے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کےمختلف بینچز کی سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کی، سماعت کرنے والے دیگر ارکان میں جسٹس سردارطارق، جسٹس طارق پرویز شامل تھے۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق 2 مقدمات ایسےتھے جس میں3 رکنی بینچ نے فیصلے دیے تھے، بینچ نے حکم دیا تھا خصوصی عدالت کیس قانون کے مطابق بغیر تاخیر کے سنے، ایک اورکیس جسٹس آصف سعید، جسٹس منصورعلی، جسٹس منیب اخترنے سنا تھا، اس بینچ نے فیصلہ دیا خصوصی عدالت اگلی تاریخ پر مقدمےکی سماعت کرے گی۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ ملزم بیان ریکارڈ نہیں کراتا یا پیش نہ ہو تو خصوصی عدالت کو کارروائی آگے بڑھانے کا اختیار ہوگا، چیف جسٹس نے خصوصی عدالت کو 2 فیصلوں کےعلاوہ کوئی اور ڈائریکشن جاری نہیں کی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں