اشتہار

شکارپور، پل نہ ہونے سے شہری کندھوں پر جنازہ اٹھا کر نہر عبور کرنے پر مجبور

اشتہار

حیرت انگیز

شکارپور: سندھ کے شہر شکارپور میں پل نہ ہونے سے شہری اپنے پیاروں کے جنازے کو کندھوں پر اٹھا کر نہر عبور کرنے پر مجبور ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی نااہلی عوام کے لیے عذاب بن گئی، شکارپور کی تحصیل لکی غلام شاہ کے قریب پل نہ ہونے سے شہری اپنے پیاروں کا جنازہ کندھوں پر اٹھا کر نہرپار کرنے پر مجبور ہیں۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق گاؤں بوجانا کے رہائشی کندھوں پر جنازہ اٹھا کر نہر پار کرکے قبرستان پہنچے۔

- Advertisement -

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ نہر پر پل نہ ہونے سے شدید مشکلات کا شکار ہیں، منتخب نمائندوں کو متعدد بار یاد دہانی کرائی مگر پل تعمیر نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: سجاول: نہرپر پل نہ ہونے کی وجہ سے میت کی تدفین امتحان بن گئی

واضح رہے کہ ایسا ہی واقعہ گزشتہ سال ٹھٹھہ کے علاقے سجاول میں دو بار پیش آچکا ہے، جہاں پل نہ ہونے کے باعث لاش پانی سے گزار کر منتقل کرنا پڑی تھی، 4 سالہ بچی شہزادی کی میت تھرموپول شیٹ پر لے جائی گئی تھی۔

یاد رہے کہ اس واقعے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نہر پر پل بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن پل تعمیر نہ ہوسکا۔

واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ جب تک ان کا اپنا کوئی نہیں مرے گا، سندھ میں ترقیاتی کام نہیں ہوگا، نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ سندھ نے صرف کتابوں میں ترقی کی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں