اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی کی قیادت پر قتل کے الزامات لگتے آئے ہیں، ماڈل ٹاؤن میں 14 خواتین اور بچوں کی لاشیں ہم نے خود دیکھیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو شہریار آفریدی اسمبلی میں اینٹی نارکوٹکس فورس کا مؤقف پیش کریں گے۔
مراد سعید کا کہنا تھا کہ ایک ادارے کو ٹارگٹ کیا گیا ان پر ہم نے کوئی سوالات نہیں اٹھائے، خود ان کی پارٹی کی قیادت پر قتل کے الزامات لگتے آئے ہیں، کیا ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن بھول گئے ہیں۔ ماڈل ٹاؤن میں 14 خواتین اور بچوں کی لاشیں ہم نے خود دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے اپنے مسائل کے لیے اسمبلی بھیجا اور یہ اپنے لیے آواز اٹھاتے ہیں، ہر بندہ کرپشن اور منشیات پر آ کر بات کرے گا تو قانون سازی کہاں جائے گی۔
مراد سعید نے کہا کہ ان کے کہنے پر جن کا قتل عام ہوا وہ کہاں جائیں گے۔
یاد رہے گزشتہ روز مراد سعید نے قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ معاشی لحاظ سے 2019 مشکل سال تھا، پختونخواہ میں صحت انصاف کارڈ کا آغاز 2015 میں ہوا تھا، صحت کارڈ سے 7 لاکھ 20 ہزار روپے تک مفت علاج کروایا جا سکتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ اسلام آباد میں 543 خاندانوں کو صحت کارڈ مارچ تک مل جائے گا، قومی شناختی کارڈ کا حامل شخص صحت کارڈ سے علاج کروا سکتا ہے، کوئی بیمار ہوگا تو اس کی ذمہ داری ریاست پاکستان نے اٹھائی ہے۔