کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے سابق وزیر خزانہ اسد عمر کی ہوائی جہاز سے کھینچی گئی تصویر پر ان کی کھنچائی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو کب تک اوپر سے یا اسلام آباد سے بیٹھ کر دیکھیں گے؟
تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے سابق وزیر خزانہ اسد عمر کی ہوائی جہاز سے کھینچی گئی تصویر پر انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔
اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ رات کو جہاز سے کراچی کی تصویر کھینچی، اسی لیے کراچی کو روشنیوں کا شہر کہتے ہیں۔
رات کو جہاز سے ابھی کراچی کی تصویر کھینچی. ماشاءاللہ اسی لئے کراچی کو روشنیوں کا شہر کہتے ہیں. pic.twitter.com/wrnysyRRje
— Asad Umar (@Asad_Umar) January 11, 2020
رضا ہارون نے ٹویٹر پر انہیں جواب دیا کہ کراچی کو کب تک اوپر سے یا اسلام آباد سے بیٹھ کر دیکھیں گے؟
اپنے ٹویٹ میں رضا ہارون نے لکھا کہ نیچے اتریں اور اس بدحال شہر کو ترقیاتی اسکیموں و وفاقی بجٹ میں جائز حق دیں یعنی 10 فیصد لازمی ہر سال، اور ہنگامی بنیادوں پر کم از کم وہ 162 ارب روپے جو وزیر اعظم کا اعلان ہے۔
#کراچی کو کب تک اوپر سے یا اسلام آباد سے بیٹھ کر دیکھیں گے۔ نیچے اتریں اور اس بدحال شہر کو ترقیاتی اسکیموں و وفاقی بجٹ میں جائز حق دیں یعنی دس فیصد لازمی ہر سال اور ہنگامی بنیادوں پر کم از کم وہ ۱۶۲ ارب روپے جو وزیراعظم کا اعلان ہے۔
— Raza Haroon (@mrazaharoon) January 12, 2020
جواب میں اسد عمر نے انہیں کہا کہ رضا بھائی زمین پر ہی کر رہے ہیں، آپ بھی آجائیں مل کر کام کرتے ہیں۔ شہر کی ترقی میں سیاست آڑے نہیں آنے دیں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ یکم جنوری کو کراچی کے وفاقی منصوبوں کا جائزہ لیا تھا جو وزیر اعظم کے 162 ارب پیکج کا حصہ ہیں اور رفتار تیز کرنے کے فیصلے کیے تھے۔ کل ان فیصلوں کی فالو اپ میٹنگ ہے۔
رضا بھائی زمین پر ہی کر رہیں ہیں. آپ بھی آ جائیں مل کر کام کرتے ہیں. شہر کی ترقی میں سیاست آڑے نہیں انے دیں گے. 1 جنوری کو کراچی کے وفاقی منصوبوں کا جائزہ لیا تھا جو وزیر اعظم کے 162 ارب پیکج کا حصہ ہیں اور رفتار تیز کرنے کے فیصلے کیے تھے. کل ان فیصلوں کی فالو اپ میٹنگ ہے. https://t.co/bDSHFSIfUk
— Asad Umar (@Asad_Umar) January 12, 2020
خیال رہے کہ کچھ دیر قبل ہی ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے احتجاجاً وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے تاہم حکومت سے تعاون مسلسل جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کراچی کی آبادی 3 کروڑ ہے، حکومت کے مطابق کراچی نے 89 فیصد ٹیکس دیا ہے، تمام ناانصافیوں کے باوجود کراچی 65 فیصد ریونیو دے رہا ہے۔ کراچی 89 فیصد ٹیکس دے رہا ہے تو پورا پاکستان کیا کر رہا ہے؟