اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے وزیر مملکت برائے داخلہ کو قومی اسمبلی میں چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہریار آفریدی قسم کھائیں اور قرآن پر ہاتھ رکھ کر مجھ پر لگائے گئے الزامات دہرائیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اللہ کو حاضر ناظر جان کر قسم اٹھاتا ہوں کہ آج تک 25 سالہ سیاسی کیریئر میں کسی منشیات فروش سے تعلق یا اس کی سفارش نہیں کی، اگر کبھی غلطی سے بھی ایسا ہوا ہو تو اللہ کا قہر و غضب مجھ پر نازل ہو۔
انہوں نے کہا کہ شہریار آفریدی بھی میرے مقدمے سے متعلق سب حقائق جانتے ہیں لیکن ادھر ادھر کی ہانک رہے ہیں، ان سے کہتا ہوں کہ قسم کھائیں اور قرآن پر ہاتھ رکھ کر مجھ پر لگائے گئے الزامات دہرائیں۔
جس پر قائم مقام اسپیکر فخر امام نے اسمبلی رولز پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ رول کےمطابق ارکان اسمبلی میں زیر سماعت مقدمات پربات نہیں کرسکتے، رول آف اسمبلی 31 کےتحت زیر سماعت مقدمات پربات نہیں کی جاسکتی لہذا دونوں ارکان زیر سماعت مقدمات پر گفتگو نہ کریں۔
اسپیکر نے شہریار آفریدی اور رانا ثناء اللہ کو گفتگو سے روکتے ہوئے اجلاس میں 10 منٹ کا وقفے کر دیا۔
اس دوران خواجہ آصف کی جانب سے قومی اسمبلی کی لائبریری سے منگوایا گیا قرآن مجید شہریار آفریدی نے اٹھا لیا اور وہ ایوان میں بولتے رہے تاہم مائیک بند ہونے کی وجہ سے ان کی گفتگو ریکارڈ نہ کی جاسکی۔
رانا ثناء اللہ کا چیلنج پورا کرنے کے بعد مولانا صلاح الدین ایوبی نے شہریار آفریدی سے قرآن پاک واپس لے لیا۔