اشتہار

جنوبی ایشیا میں میزائل نظام پر شدید تشویش کو سمجھا جانا چاہیے، ترجمان دفترخارجہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ جنوبی ایشیا میں میزائل نظام پر شدید تشویش کو سمجھا جانا چاہیے، خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے والے ہتھیاروں کا پھیلاؤ درست نہیں۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان، ایک چین کی پالیسی پرعمل پیرا ہے، تائیوان چین کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سربراہان اجلاس کا دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔

ترجمان کے مطابق چین میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رپورٹس ہیں، چین کے حکام کورونا وائرس کی روک تھام کی ہرممکن کاوش کر رہے ہیں، پاکستانی مشن چین کے حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

- Advertisement -

عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کا معاملہ وزیراعظم اور صدر ٹرمپ کی ملاقات میں اٹھایا گیا، امریکا سے تنازعہ جموں و کشمیر کی وجہ سے خطے کو لاحق خطرات کو اٹھایا گیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کے بیلسٹک میزائل ڈیفنس سسٹم پر اعتراض اٹھایا، جنوبی ایشیا میں میزائل نظام پر شدید تشویش کو سمجھا جانا چاہیے، خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے والے ہتھیاروں کا پھیلاؤ درست نہیں۔

امریکی صدر نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی

یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی صڈر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے کردار ادا کر سکتا ہوں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں