اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین پر قیدی بنا رکھا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ اور غیر قانونی اقدام ختم کرے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے یوم یکجہتی کشمیر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کا دن ہے، بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین پر قیدی بنا رکھا ہے، کشمیریوں پر ظلم و جبر نے بھارتی حکومت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ اور غیر قانونی اقدام ختم کرے، بھارت زیر حراست کشمیریوں اور حریت رہنماؤں کو رہا کرے۔ کشمیریوں کو 6 ماہ سے غیر انسانی لاک ڈاؤن کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، کشمیری عوام پر لگائی گئی طویل پابندیوں کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، عالمی برادری اور امت مسلمہ نے بھارت کے نظام قانون کو مسترد کیا۔ تاریخ میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی چند مثالیں ہی موجود ہیں۔ ہزاروں بے گناہ افراد کو زبردستی حراست میں لیا گیا۔ ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو اغوا کر کے نامعلوم مقام پر قید کردیا گیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی کا حقیقی مظہر ہیں۔ عالمی برادری، میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی کارروائیوں کی مذمت کر رہی ہیں۔ ہندوستان انسانی حقوق کی پامالی کرنے والے ملک کے طور پر بے نقاب ہوا ہے۔
خیال رہے کہ آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں مظلوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن منایا جارہا ہے، آج کے دن کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی جائیں گی اور تقریبات منعقد کی جائیں گی۔
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبر اور جارحیت مسلط کیے ہوئے ہے۔ کشمیریوں کے حقوق غصب کر کے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جا رہا ہے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر کو جیل میں تبدیل کر کے لاکھوں کشمیریوں کو قید کر دیا گیا ہے، کشمیری اقوام متحدہ سے اپنا حق خود ارادیت مانگ رہے ہیں۔ مرد، خواتین، بوڑھے اور بچے حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کا ضمیر جھنجھوڑنے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، کشمیریوں کے لیے ہماری غیر متزلزل حمایت جاری رہے گی۔ پائیدار امن ابھی تک ایک خواہش سے زیادہ کچھ نہیں۔