اشتہار

خواتین کی آزادی، سعودی ماں بیٹیوں نے تاریخ رقم کردی

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی خاتون نے اپنی بیٹیوں اور بیٹوں کے ساتھ مل کر ریستوران کھول لیا، جسے سوشل میڈیا پر بھی خوب سراہا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں خواتین کو آزادی ملی تو خواتین نے کاروباری میدان میں اپنا لوہا منوا لیا، ام یحیٰ نامی خاتون نے بیٹوں کے ساتھ ملکر ریستورانٹ کھول کر تاریخ رقم کردی۔

وژن 2030 کے بعد ریاست میں بڑی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں جس کے باعث خواتین پہلے جن امور کی انجام دہی سے قاصر تھیں اب وہ ان سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر شریک ہورہی ہیں۔

- Advertisement -

سعودی عرب کے شہر تبوک سے تعلق رکھنے ایسی ہی ایک خاتون کی کہانی آپ تک پہنچا رہے ہیں، جنہوں نے خواتین کی آزادی کے بعد اپنا ریستوران کھولا ہے جو انواع و اقسام کے مقامی کھانے بنانے کا شوق رکھتی ہیں اور انہیں اس پر کافی مہارت حاصل ہے۔

ام یحیٰ نامی خاتون نے تبوک میں اپنی بیٹیوں اور بیٹوں کی مدد سے ایک ریستوران کھولا جس میں گھریلو طرز کے کھانے پیش کیے جاتے ہیں کیونکہ مقامی لوگوں کو ریستوران میں پیش کی جانے والی ڈشوں سے زیادہ گھریلو طرز کے کھانے پسند ہیں۔

ام یحیٰ کا کہنا تھا کہ مجھے لوگوں کی اسی سوچ اور پسند نے ریستوران کھولنے کا سوچنے پر مجبور کیا اور میں نے اپنا ریستوران کھول لیا، جس میں میری بیٹیاں بھی میرے ساتھ کھانے تیار کرنے میں میری مدد کرتی ہیں جبکہ بیٹے میں ریستوران میں کام کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے بچوں کے حوصلے بلند ہیں۔ فخر ہے کہ پورے خاندان نے مل جل کر اچھا پروجیکٹ شروع کیا اور اب اسے کامیابی تک پہنچانے میں لگے ہوئے ہیں۔

سعودی خاتون کا مزید کہنا تھا کہ ریستوران میں کام کرتے ہوئے کافی مشکل پیش آتی ہے کیونکہ اب بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو سعودی لڑکیوں کا کام کرنا پسند نہیں کرتے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں