اشتہار

’ تمہیں قتل بھی کردیں تو کوئی کچھ بگاڑ نہیں سکتا‘ : مسلم نوجوان کے چشم کشا انکشافات

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: بھارت میں مسلم کش فسادات کے دوران پولیس کے ہاتھوں بدترین تشدد کا نشانہ بننے والے مسلم نوجوان نے بھارتی پولیس کے حوالے سے چشم کشا انکشافات کردیے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کوثر علی نامی بھارتی مسلمان شہری نے انکشاف کیا کہ بھارتی پولیس تشدد کرکے مجھے مارنا چاہتی تھی، ایک اہلکار کہہ رہا تھا اگر ہم تمہیں مار بھی دیں تو کوئی ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کوثر علی پیشے کے اعتبار سے ایک پینٹر ہے، جو دہلی میں مسلم کش فسادات کی زد میں آیا، اس دوران اس نے پولیس سے مدد کی درخواست کی لیکن انہوں نے اس پر تشدد کرنا شروع کردیا۔

- Advertisement -

مسلم نوجوان نے بتایا کہ دہلی پولیس سے مدد مانگنا میری سب سے بڑی غلطی ثابت ہوئی، اور مجھے مسلمان سمجھ کر بری طرح پیٹا گیا، اس دوران میری موت بھی واقع ہوسکتی تھی۔ مسلسل تشدد کے دروان اہلکار دھمکاتے بھی رہے۔

نئی دہلی : پولیس تشدد سے زخمی ہونے والا فیضان دم توڑ گیا

کوثر علی کا کہنا تھا کہ پولیس نے میرے سر پر یکے بعد دیگرے کئے پتھر مارے جس سے سر پھٹ گیا، اور جسم کے مختلف جگہوں کی ہڈیاں ٹوٹیں۔ خیال رہے کہ اسی طرح کئی مسلمان جوانوں کو بھارتی پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ بھارت میں مسلمانوں پرخوف کی فضا برقرار ہے، ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں پر مظالم کی انتہا کردی، نئی دہلی میں مسلم کش فسادات میں اموات کی تعداد 47 سے زائد ہوگئی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں