اشتہار

وبا کے دنوں میں پہلا لرزہ خیز قتل، ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج

اشتہار

حیرت انگیز

گجرات: ایک طرف پاکستان سمیت پوری دنیا نئی وبا سے بچنے کے لیے تگ و دو کر رہی ہے، دوسری طرف پنجاب کے ضلع گجرات میں اس وبا کی آڑ میں قتل کی لرزہ خیز واردات سامنے آ گئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس سے پھیلنے والی وبا کی آڑ میں ضلع گجرات کے شہر کھاریاں میں 20 سالہ ایک گھریلو ملازمہ کا مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ گھریلو ملازمہ کی لاش کو بغیر پوسٹ مارٹم دفنا دیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق ملازمہ رمشا کے والد غلام یاسین کی مدعیت میں ڈاکٹر محمد علی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ تھانہ کھاریاں کینٹ میں درج کیا گیا، جس میں ڈاکٹر سمیت 2 افراد نامزد کیے گئے ہیں۔

- Advertisement -
مقتولہ رمشا کے والد اور بہن، جن کا دعویٰ ہے کہ رمشا پر تشدد بھی کیا گیا تھا

مقتولہ کے والد نے بتایا کہ ڈاکٹر نے ان کی بیٹی رمشا کی موت کرونا وائرس سے بتائی اور جلدی دفن کرا دیا، ہم نے ٹیسٹ کا مطالبہ کیا تو کرونا رپورٹ منفی آنے سے ثابت ہوا کہ میری بیٹی کو قتل کیا گیا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر محمد علی نے میری بیٹی رمشا کو 8 ہزار روپے ماہوار پر گھر میں ملازمہ رکھا تھا۔

بیس سالہ رمشا کے کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ، جو منفی آئی

اے آر وائی نیوز کے مطابق کھاریاں کینٹ کے رہایشی ڈاکٹر محمد علی نے عزیز بھٹی شہید اسپتال میں اطلاع دی تھی کہ گھریلو ملازمہ رمشا کرونا وائرس کی شکار ہو کر انتقال کر گئی ہے جس پر اسپتال کے عملے نے رمشا کے نمونے لیبارٹری بھجوا دیے ہیں۔ بعد ازاں، ڈاکٹر نے رمشا کی میت کو تابوت میں بند کروا کر آبائی شہر بھلوال تدفین کے لیے بھجوا دی۔ دوسری طرف ڈاکٹر نے ڈراما رچا کر پولیس اور میڈیکل عملے کے ساتھ اپنی رہایش گاہ کھاریاں کینٹ میں اسپرے شروع کروائی، تاہم گزشتہ روز رمشا کا کرونا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد کیس کی نوعیت ایک دم بدل گئی۔

ڈاکٹر محمد علی کے گھر کے باہر پولیس اور طبی عملہ موجود ہے

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں